جاں بحق کان کن رمضان علی کے بیٹے سجاد حسین نے بھوک ہڑتال کیلیے کوئٹہ پریس کلب کے باہر کیمپ لگالیا
جاں بحق کان کن رمضان علی کے بیٹے سجاد حسین نے بھوک ہڑتال کیلیے کوئٹہ پریس کلب کے باہر کیمپ لگالیا

ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کا قتل۔لواحقین کا احتجاج جاری

بلوچستان کے علاقے مچھ ميں دہشت گردوں کی فائرنگ سے قتل کیے گئے ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کی میتوں کو بائی پاس روڈ پہنچا دیا گیا، جہاں لواحقین اور ہزارہ برادری کا احتجاج جاری ہے۔

مچھ میں قتل ہونے والے ہزارہ برادری کے 11 کان کنوں کے قتل کا مقدمہ تاحال درج نہ ہوسکا، جبکہ بلوچستان کی خون جما دینے والے سخت سردی کے باوجود لواحقین اور ہزارہ برادری کا میتوں کے ہمراہ 26 گھنٹے سےدھرنا اوراحتجاج جاری ہے۔

دھرنے میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مظاہرین کان کنوں کے قتل کے خلاف مغربی بائی پاس پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ مغربی بائی پاس کے دونوں اطراف کو ٹریفک کیلیے مکمل بند کردیا گیا ہے۔

سربراہ مجلس واحدت مسلمین نے میتوں کی تدفین سے انکار کردیا۔ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے آزاد تحقیاتی کمیشن اور انصاف کی یقین دہانی تک تدفین نہیں کی جائے گی۔

قبل ازیں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی قادر نائل نے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد میتوں کو مچھ سے کوئٹہ میں ہزارہ ٹاؤن کے ولی العصر امام بارگاہ منتقل کرایا۔ مقتولين کی تدفين آج دوپہر 1 بجے ہزارہ ٹائون قبرستان میں متوقع تھی۔ ہزارہ قومی جرگہ اور مجلس وحدت مسلمین کا کہنا ہے یقین دہانی اور قاتلوں کی گرفتاری تک مغربی بائی پاس پر دھرنا جاری رہے گا۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے واقعہ کے خلاف اسمبلی میں آواز بلند کرنے کا بھی اعلان کيا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان بار کونسل کی اپیل پرآج صوبے بھر میں ہڑتال ہے۔ بلوچستان بار کونسل کے وائس چیرمین قاسم علی گاجزئی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سانحہ مچھ میں مزدور محنت کشوں کے قتل اور امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظرآج بلوچستان بھر میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا ہے۔