برطانوی فرم براڈ شیٹ کے ساتھ تنازع پرنیب کاموقف سامنے آگیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق نیب کی جانب سے کہاگیاہے کہ براڈشیٹ کیساتھ معاہدہ2003 میں ختم کردیاتھا، براڈ شیٹ کی مایوس کن کارکردگی پر2003 میں معاہدہ منسوخ ہوا،براڈشیٹ فرم کیساتھ معاہدہ اس وقت کے صدرکی منظوری سے ہواتھا،نیب کی موجودہ مینجمنٹ کا اس معاہدے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
نیب کاکہنا ہے کہ براڈشیٹ نے پہلے 2006 پھر2012 میں ثالثی فورم سے رجوع کیا،اٹارنی جنرل پاکستان نے برطانوی فرم کے ذریعے ہی کیس کا دفاع کیا،ثالثی فورم کے جرمانے کو چیلنج بھی کیاگیا،کارروائی سے متعلق وزارت قانون اوراٹارنی جنرل آفس آگاہی فراہم کرتے رہے۔
نیب نے برطانوی کمپنی کو 28.7ملین پاؤنڈ ہرجانہ ادا کر دیا
نیب نے لندن ہائیکورٹ سے مقدمہ ہارنے کے بعد برطانوی فرم براڈ شیٹ کو 28 اعشاریہ سات ملین پاؤنڈ ادا کر دیے۔
برطانوی ہائیکورٹ نے براڈ شیٹ کی جانب سے حکومت پاکستان اور نیب کے خلاف مقدمے میں شریف فیملی کی ملکیت ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے 4 فلیٹس کی اٹیچمنٹ کے خلاف احکامات جاری کر دیے۔
براڈ شیٹ نے درخواست میں 4 اپارٹمنٹس کی اٹیچمنٹ کی استدعا کی تھی جبکہ شریف فیملی کے وکلا نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا۔