آئی جی خیبرپختونخوا ثنا اللہ عباسی سپریم کورٹ میں دیے گئے اپنے بیان سے پھر گئے۔
سپریم کورٹ میں کرک میں مندرجلائے جانے سے متعلق ازخود نوٹس پر سماعت کے دوران آئی جی کے پی ثناء اللہ عباسی نے پہلے عدالت میں کہا کہ اس جگہ جمعیت علمائے پاکستان کاجلسہ تھا جسے مولانا فضل الرحمن نے اسپانسرکیا۔
سماعت کے بعد جب صحافیوں نے آئی جی سے سوال کیا تو ثناء اللہ عباسی نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کا نام نہیں لیا۔
آئی جی کا کہنا تھا کہ میرے منہ سے غلطی سے مولانا فضل الرحمن کانام نکل گیا، میں مولانا فیض اللہ کہنا چاہ رہا تھا، جلسے کو وہاں کے مقامی مولانا فیض اللہ نے اسپانسرکیا۔