ان کی وزیر اعظم سے کوئی ذاتی یا سیاسی وابستگی نہیں ۔فائل فوٹو
ان کی وزیر اعظم سے کوئی ذاتی یا سیاسی وابستگی نہیں ۔فائل فوٹو

عدالت میں پیشی پر لیگی کارکنوں کے شہبازگِل کے خلاف نعرے

وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہبازگِل اپنے خلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت کے موقع پرلاہورکی عدالت میں پیش ہوئے۔

لاہورکی مقامی عدالت نے ہتک عزت دعویٰ کیس میں وزیراعظم عمران خان کے ترجمان شہبازگل کو فرد جرم کی کارروائی کیلیے 16جنوری کو طلب کرلیا۔

ایڈیشنل سیشن جج ذوالفقارعلی نے پلیٹ فارم ٹورازم کمپنی کی جانب سے دائر ہتک عزت دعوی پر سماعت کی،وزیراعظم کے ترجمان ڈاکٹر شہبازگل عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران درخواستگزار کمپنی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ البراک گروپ نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 18 میٹر لمبی میٹرو بس متعارف کروائی،ڈاکٹر شہباز گل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کمپنی کیخلاف بیان بازی کی۔

شہباز گل نے درخواستگزار کمپنی پر ثبوتوں کے بغیر کرپشن کا الزام لگایا ہے،شہباز گل کے میڈیا اور سوشل میڈیا بیانات کے سبب کمپنی کو ملین ڈالرز کا نقصان ہوا ہے،شہباز گل کیخلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت ہتک عزت کی کارروائی کی جائے۔

عدالت نے آئندہ سماعت پرفرد جرم کی کارروائی کیلیے ڈاکٹر شہبازگل کو طلب کرتے ہوئے بطور ثبوت ویڈیو بھی فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

اس موقع پر بد نظمی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔عدالت سے واپسی پر نون لیگی کارکنوں نے شہبازگِل کے خلاف نعرے لگائے۔نون لیگی کارکنوں نے شہباز گِل کی گاڑی کے سامنے آنے کی کوشش کی جنہیں پولیس نے ہٹا دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گِل نے الزام عائد کیا کہ نون لیگی کارکنوں نے میری گاڑی پر پیچھے سے حملہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے عدالت کا پہلا سمن ملا اور میں حاضر ہو گیا ہوں، عدالتوں کا احترام ہماری پارٹی کی پالیسی ہے، امریکا تو مجھے جانا نہیں، پڑھانے کا کام چھوڑ آیا ہوں۔

ہباز گِل نے کہا کہ میٹرو بس کمپنی ہماری حکومت میں کم پیسوں پر سروس فراہم کر رہی ہے، اب فرق صرف اتنا ہے کہ اوپر چور نہیں، عمران خان بیٹھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کمپنی نے میرے اوپر توہینِ عدالت کا کیس کیا ہوا ہے، اس کمپنی کا معاہدہ 3 اعشاریہ 8 صفر فی کلو میٹر کا تھا، یہی کمپنی اب 1 اعشاریہ 86 فی کلو میٹر پر بس چلا رہی ہے، یہی کمپنی اب عوام کو 1 اعشاریہ 94 فی کلومیٹر کا فائدہ دے رہی ہے۔

شہباز گِل نے کہا کہ میں نے یہی سوال پوچھا ہے کہ پہلے 1 اعشاریہ 94 فی کلومیٹر کہاں جا رہے تھے، کیا یہ سلمان شہباز کے پاس جا رہے تھے یا کسی اور کے پاس جا رہے تھے؟

انہوں نے کہا کہ میں اپنے وکلاء سے کہوں گا کہ اس کمپنی کے اکاؤنٹس اور سارے کوائف منگوائے جائیں، وکلاء سے کہوں گا کہ سلمان شہباز کو بھی عدالت میں پیش کرنے کا کہیں، تاکہ پتہ چل سکے کہ عمران خان کے آنے کے بعد دس بیس نہیں بلکہ ریٹ میں سو فیصد کمی آئی ہے۔

شہباز گِل کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے لاہور میں میٹرو بسیں چلانے کیلیے بہت مہنگا ٹھیکہ دیا، ٹھیکے کی بات کرنے پر میرے خلاف شہباز شریف کی من پسند کمپنی نے کیس کر دیا، وزیرِاعظم عمران خان کے حکم پر عوامی پیسے کو بچایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دیا جس پر حقائق ٹی وی پر بتائے، میٹرو بسوں پر شہباز شریف نے انتہا کی کرپشن کی جس پر حقائق سامنے لایا۔

وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے جب ٹھیکہ دیا تو ایک کمپنی نے ٹینڈر بھرا، اب تحریکِ انصاف کی حکومت میں 3 کمپنیاں بولی میں شامل ہوئیں، ہماری حکومت نے میٹرو بس کے ٹینڈر انتہائی کم قیمت میں دیے۔