احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اوربزرگ افراد شامل ہیں۔فائل فوٹو
احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اوربزرگ افراد شامل ہیں۔فائل فوٹو

ہزارہ برادری کا لاشوں کے ساتھ دھرنا چھٹے روز بھی جاری

سانحہ مچھ کے متاثرین کا غم کم نہ ہو سکا۔ کوئٹہ میں مچھ واقعہ کے خلاف ہزارہ برادری کا لاشوں کے ساتھ دھرنا چھٹے روز میں داخل ہو گیا، شہدا کمیٹی نے دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا۔ مظاہرین اب بھی وزیراعظم کی آمد کے منتظر ہیں۔

کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پرکھلے آسمان تلے بیٹھے مظاہرین کی جانب سے وزیراعظم کی آمد تک لاشوں کودفنانے سے تاحال انکارکیا جارہا ہے۔

سخت سردی کے باوجود احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اوربزرگ افراد شامل ہیں، دھرنے کے شرکا نے کہا کہ جب تک وزیراعظم احتجاجی دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔

شہدا کمیٹی اوردھرنا منتظمین کی ہنگامی پریس کانفرنس بھی ہوئی۔ متحدہ وحدت المسلمین کے رہنما  آغا رضا نے کہا کہ دھرنے سے متعلق خاص طبقہ منفی پروپگینڈہ کر رہا ہے، وزیراعظم آئیں گے انہیں عزت دی جائے گی۔

مریم نوازکی قیادت میں نوازلیگ کا وفد بھی کوئٹہ دھرنے میں پہنچ گیا۔ انہوں نے ہزارہ برادری کے رہنماؤں سے مچھ واقعہ پرتعزیت کا اظہار کیا، خواتین کو بھی دلاسہ دیا، احسن اقبال، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، رانا ثناء اور دیگر رہنما بھی لیگی وفد میں شامل تھے۔ جے یو آئی کے رہنما عبدالغفور حیدری نے بھی دھرنے میں متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا بھی اظہار یکجہتی کے لیے کوئٹہ آمد کا امکان ہے۔ دوسری طرف دھرنے کے شرکا وزیراعظم عمران خان کی آمد تک میتوں کی تدفین سے انکاری ہیں۔