مچھ میں قتل ہونیوالے مزدوروں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کے لیے اپوزیشن کے کئی رہنما کوئٹہ پہنچ گئے ہیں لیکن لواحقین نے وزیراعظم کے آنے تک لاشوں کی تدفین سے انکار کردیا ، اب اس بارے میں وزیراعظم عمران خان کا موقف بھی آگیا ہے اورانہوں نے کہاہے کہ مطالبات تسلیم ہونے کے بعد کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ آکر لواحقین سے ملاقات کروں گا۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہناتھاکہ ہزارہ کمیونٹی پر بہت ظلم ہوا، قتل ہوئے ، پاکستان میں کسی اور کمونٹی پر اس طرح ظلم نہیں ہوا اور پہلےبھی کئی دفعہ جا چکا ہوں، ان لوگوں میں خوف بھی دیکھا ہوا ہے ، اب مچھ میں کوئلہ کی کانوں پرگیارہ مزدوروں کو بڑی بے دردی سے قتل کیاگیا، یہ اس سازش کا حصہ ہے جو پچھلے مارچ سے پہلے کابینہ اور پھر عوامی بیانات میں بتا چکا ہوں کہ ہندوستان مذہبی فسادات کی سازش کررہاہے ، شیعہ اور سنی علما کو قتل کرنااور پھر ملک کے اندر انتشار کی کیفیت پھیلاناچاہتا ہے، پاکستان کی ایجنسیوں نے چار بڑے بڑے واقعات کو روکا، پھر کراچی میں ہائی پروفائل سنی عالم کا قتل کردیاگیا اور ایک آگ بڑی مشکل سے روکی۔
انہوں نے بتایا کہ "اس کا اندازہ تھا مچھ میں جو ہوا، میں نے وزیرداخلہ کو کوئٹہ بھیجا، پھر مزید دو وزرا کو بھیجا کہ ہزارہ کمیونٹی کو بتانے کے لیے کہ یہ حکومت ان کیساتھ کھڑی ہے ، پتہ ہے خاص طور پر مجھے کہ کس طرح ان پر ظلم ہے ، یقین دہانی کرائی "۔ ان کا کہناتھاکہ لواحقین کے گھروں میں کمانےو الے مار دیئے گئے ، ان کو دھیان رکھنے کی یقین دہانی کرائی ، کل تک سب مطالبات مانے جاچکے ہیں، ان کا ایک مطالبہ یہ تھا کہ وزیراعظم آئیں تو ہم لاشوں کو دفنائیں گے ، میسج دیا کہ سب مطالبات مانے گئے تو یہ ڈیمانڈ ٹھیک نہیں، کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے، اس طرح ہوا تو ہر کوئی بلیک میل کرے گا۔
عمران خان کا مزید کہنا تھاکہ ڈاکوئوں کا ٹولا بھی کہ اڑھائی سال سے بلیک میل کررہا ہے کہ حکومت گرادیں گے، ان کو (مرحومین کے لواحقین کو) کہاہے کہ جیسے ہی اپنے پیاروں کو دفنائیں گے تو کوئٹہ آئوں گا اور لواحقین سے ملوں گے،اس پلیٹ فارم سے پھر کہہ رہا ہوں آج دفنائیں گے تو آج ہی آوں گا، ملوں گا، مطالبات مان لیے گئے تو پھر شرط کی سمجھ نہیں آتی، پہلے آپ دفنائیں تو میں گارنٹی کرتا ہوں کہ آج ہی ملوں گا۔