کوئٹہ میں وزیرِاعظم عمران خان کی زیرِ صدارت امن وامان سے متعلق اجلاس ہوا ہے جس میں گورنر بلوچستان امان اللّٰہ یاسین زئی، وزیرِ اعلیٰ جام کمال خان، وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر علی زیدی، وزیرِ اعظم کےمعاونِ خصوصی زلفی بخاری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، صوبائی وزیرِ داخلہ ضیاء لانگو اور دیگر حکام نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اس سے قبل سانحۂ مچھ کے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کے لیے وزیرِاعظم عمران خان کوئٹہ پہنچے ہیں۔
وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں پولیس دستے نے وزیراعظم عمران خان کو سلامی پیش کی، جبکہ وزیرِاعظم سے گورنر بلوچستان امان اللّٰہ یاسین زئی اور وزیرِ اعلیٰ جام کمال خان نے ملاقات کی۔
وزیرِاعظم عمران خان کی کوئٹہ آمد سانحۂ مچھ کے لواحقین کا اوّلین مطالبہ تھا، جس کےلیے انہوں نے 6 روز میتوں کے ہمراہ مغربی بائی پاس پر دھرنا دیا ہے۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان کوئٹہ کے لیے نور خان ایئر بیس سے روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد اور دیگر وزراء بھی تھے۔
وزیرِاعظم عمران خان ایک روزۂ دورۂ کوئٹہ کے دوران سانحۂ مچھ میں جاں بحق ہونے والے کان کنوں کے لواحقین سے تعزیت کریں گے، وہ ہزارہ برادری کے معززین اور علمائے کرام سے بھی ملاقات کریں گے۔
کوئٹہ میں وزیرِاعظم عمران خان کی آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ایئر پورٹ روڈ سے ملحقہ علاقوں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند کرا دیئے گئے ہیں۔
ایئر پورٹ روڈ پر واقع مختلف پیٹرول پمپ بھی بند کرا دیئے گئے ہیں، ایئر پورٹ روڈ کے دونوں اطراف پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات کیئے گئے ہیں۔