وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بیوروکریسی کی عدم فعالیت کی بڑی وجہ اس کا فریم ورک ہے اوراعتراف کیا ہے کہ حکومتی اسٹرکچر میں ایکٹ کرنے کیلیے بطور وزیراعظم عمران خان کے پاس کوئی اختیار نہیں،ہماری حکومت ہاتھی ہے اسے گھوڑا بنانے کی ضرورت ہے، وزیروں کے پاس تمام اختیارات کتابوں میں ہیں، پیپلز پارٹی اورن لیگ خاندانی وراثت بن چکی ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کےاندر انتخابات بھی الیکشن کمیشن کے ذریعے ہونے چاہئیں، پاکستان کے دو بڑے مسائل میں ایک سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کا نہ ہونا اور دوسرا صوبائی فریم ورک ہے،اے پی پی کو رائٹرز اور اے ایف پی کی طرح ڈیجیٹل نیوزایجنسی بنانا چاہتا تھا، پرویز مشرف کا تیسری دفعہ وزیراعظم بننے پر پابندی لگانا زبردست اقدام تھا یہ شق واپس لانی چاہئے،پاکستان میں جنوری کے آخر یا فروری کے پہلے ہفتے سے کورونا ویکسی نیشن شروع ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا مقصد صرف حکومت کے خلاف بات کرنا ہے شاید دونوں طرف یہی رویہ ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت میں سینیٹ انتخابات کیلئے اوپن ووٹنگ پر سائن کیا لیکن جب عمران خان نے یہ بات کہی تو دونوں جماعتیں خلاف ہوگئیں، پاکستانی سیاست میں ہمیشہ تلخیاں رہی ہیں، میڈیا بڑا ہوگیا اس کی وجہ سے چھوٹی باتیں بڑی بن جاتی ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دو بڑے مسائل ہیں ایک سیاسی جماعتوں میں جمہوریت کا نہ ہونا اور دوسرا صوبائی فریم ورک ہے، سیاسی جماعتوں کا اندرونی اسٹرکچر میرٹ پر نہیں ہے، سیاسی جماعتوں کی قیادت پارٹی کے اندر ڈکٹیٹرشپ کے ذریعہ آتی ہے، ڈکٹیٹرشپ رکھنے والی سیاسی جماعتیں ملک میں جمہوریت کی بات کریں تو یہ تضاد ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ خاندانی وراثت بن چکی ہیں۔پی ٹی آئی عمران خان کی بائیس سالہ جدوجہد کا نتیجہ ہے، عمران خان کی سوچ واضح ہے پارٹی میں میرٹ کی بنیاد پر نیچے سے اوپر لیڈرشپ ابھرنی چاہئے ابھی تک ایسا نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ماڈرن ہونا پڑے گا، سیاسی جماعتیں پارٹی کے اندر تھنک ٹینک بنائیں جو پالیسی پرغورکریں، انتخابات کے بعد پی ٹی آئی حکومت کی تیاری نہیں نظر آئی، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اس سے زیادہ برا حال ہے، پرویز مشرف نے اپنے دور میں مقامی حکومتوں کا زبردست نظام دیا، اٹھارہویں ترمیم کے بعد صوبوں نے اضلاع کے سارے اختیار لے لیے ہیں، پاکستان میں حکومت صوبائی وزیراعلیٰ اور صوبائی چیف سیکریٹری کا نام ہے۔