سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پرسندھ حکومت نے جواب جمع کرانے کیلیے مہلت مانگ لی،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسارکیا کہ کیا سندھ حکومت کاجواب میٹھاہوگا؟چیف جسٹس کے سوال پرعدالت میں قہقہے لگ گئے۔
سپریم کورٹ میں سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت جاری ہے،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ سماعت کررہا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ عدالت تحریری جوابات کاہی جائزہ لے گی ،ہروکیل کے زبانی دلائل نہیں سنیں گے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ عدالتی حکم پر اخبارات میں اشتہارات دیئ تھے،جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ کیا کوئی آزادحیثیت میں سینیٹ الیکشن لڑ سکتا ہے، اٹارنی جنرل نے کہاکہ آزادامیدواروں کے سینیٹ الیکشن لڑنے پرپابندی نہیں ۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہاکہ سندھ حکومت کاجواب جمع کراناچاہتے ہیں،چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسارکیا کہ کیا سندھ حکومت کاجواب میٹھاہوگا؟چیف جسٹس کے سوال پرعدالت میں قہقہے لگ گئے،سندھ حکومت نے عدالت سے ایک ہفتے کاوقت مانگ لیا،عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سندھ حکومت کو ایک ہفتے کا وقت دیدیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ تمام فریقین کے جوابات آنے کے بعدسب کودیکھیں گے۔