وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ کابینہ نے براڈ شیٹ اسکینڈل پر کمیٹی قائم کردی ، وزیر اعظم نے اسامہ ستی قتل کیس کی انکوائری لواحقین کی خواہش کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ہے، اٹھارہویں ترمیم کے خلاف نہیں ہیں لیکن نقائص دور ہونے چاہئیں، سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانا چاہتے ہیں۔
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ کئی دنوں سے براڈ شیٹ کیس میڈیا کی زینت بنا ہوا ہے، اس کا مسئلہ سنہ 2000 سے شروع ہوا تھا، غیر قانونی طور پراثاثے بیرون ملک منتقل کیے گئے، براڈ شیٹ نے اہم تفصیلات بھی دینا شروع کردی تھیں لیکن این آر او ملنے کے بعد اس کا معاملہ سرد خانے میں چلا گیا، نواز شریف کے کزن نے براڈ شیٹ کو رشوت کی پیشکش کی۔ پاکستانی قوم کے اثاثے لوٹے گئے، براڈشیٹ اسکینڈل پرکمیٹی بنادی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں اسامہ ستی قتل کیس بھی اٹھایا گیا، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کیس پر بات کی، نوجوان لڑکے کو گولیاں مار کر اس کی زندگی چھین لی گئی۔ وزیر اعظم نے اسامہ ستی کے قتل پر برہمی کا اظہار کیا اورانہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لواحقین جیسے چاہیں ویسے ہی انکوائری کی جائے اور ذمے داروں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
شبلی فرازنے بتایا کہ کابینہ نے آڈیٹر جنرل کے اختیارات سےمتعلق بل کی منظوری دی جس کے تحت آڈیٹرجنرل کا دائرہ اختیار بڑھا دیا گیا ہے، حکومت ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پرعزم ہے، 18 ویں ترمیم کیخلاف نہیں لیکن نقائص دور کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے سینیٹ الیکشن کرانے کا مقصد شفافیت لانا ہے، کوشش ہے کہ سینیٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے ہوں، سپریم کورٹ جانے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ نہ ہو۔