جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ یاد رکھیں کٹھ پتلی عمران خان کا جانا ٹھہر گیا ہے، اب ہم اس ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے اور یہاں عوام کی بالادستی ہوگی۔
بلوچستان کے شہرلورالائی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ دھاندلی کی حکومت کو مسترد کرتے ہیں، ہماری جنگ پارلیمنٹ کی خودمختاری اور قانون کی عملداری کیلیے اور پاکستان میں جمہوری فضاؤں کی بحالی کیلیے ہے، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں عمران خان کو تو جانا ہی جانا ہے، یہ جعلی حکومت، جعلی وزیراعظم ہے اسے تو عقل ہی نہیں ہے، اس کاکوئی نظریہ نہیں،کبھی کہتاہے ریاست مدینہ ہوناچاہیے،کبھی کہتا ہے چینی نظام ہونا چاہیے، کبھی کہتا ہے ایرانی نظام کی ضرورت ہے،کبھی کہتا ہے امریکی نظام ہونا چاہیے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آج ہم آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، ہم نے پاکستان کو امریکی کالونی نہیں بننے دینا، ملک میں جمہوری فضا نہیں ہے اور ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں، پاکستان کے مالک عوام ہیں یا کچھ طاقتور ادارے ہیں، اب ہم اس ملک میں اداروں کی بالادستی کو تسلیم نہیں کریں گے، یہاں اب عوام کی بالادستی ہوگی۔
سربراہ جے یوآئی نے کہا کہ لوگ حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں، یہ دوسروں پر الزام لگارہے ہیں کہ یہ چور ہیں اور وہ چور ہیں، آج ایسی حکومت آئی ہے کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ پرانے چوروں کو واپس لاؤ تاکہ روٹی تو ملے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، قوم ایک پلیٹ فارم پر ہے، یہ موجیں مارتا سمندر کوئی مقاصد، کوئی نظریہ رکھتا ہے۔ ملک میں جمہوری فضا نہیں ہے اور ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ حکومت سے بیزار ہوچکے ہیں۔ آج فیصلہ کن وقت آگیا ہے۔ حکومت کا کوئی وژن نہیں،عوام پریشان ہوچکے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان نے ملک کی معیشت کا کباڑہ کردیا۔ لوگوں کی قوت خرید جواب دے گئی ہے اور مہنگائی ہی مہنگائی ہے۔
پورے خطے میں ایک پاکستان ہے جس کی معیشت ڈوب رہی ہے، افغانستان کی معیشت ترقی کررہی ہے، ایرانی کی معیشت ہم سے طاقتور ہے۔افغانستان ہمارا ساتھ دینے کیلیے تیار نہیں، چین پاکستان سے ناراض ہے۔ آج ہماری مدد کرنے والا کوئی نہیں، پڑوسی ملک ہمارا ساتھ نہیں دے رہا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں میں خود اعتمادی نام کی چیز نہیں۔ آج ہم آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں۔ یہ جعلی حکومت، جعلی وزیراعظم ہے اسے تو عقل ہی نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آج پی ٹی آئی پارٹی کا بانی رکن الیکشن کمیشن میں جا جا کر تھک گیا ہے، وہ کہتاہے یہ پیسے کہاں سے آئے، الیکشن کمیشن حساب تو لے،آپ نوازشریف اور آصف زرداری کو چورکہتے ہیں ،آپ کو فنڈز کہاں سے ملا؟۔
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ افغانستان ہمارا ساتھ دینے کیلئے تیار نہیں، چین پاکستان سے ناراض ہے،آج ہماری مدد کرنے والا کوئی نہیں، پڑوسی ملک ہمارا ساتھ نہیں دے رہا،پورے خطے میں ایک پاکستان ہے جس کی معیشت ڈوب رہی ہے، عمران خان نے ملک کی معیشت کاکباڑہ کردیا ۔انہوں نے کہاکہ غریب آدمی کی قوت خرید جواب دے چکی ہے،آج ہماری مائیں بچوں کوبازار میں فروخت کررہی ہیں،آج مائیں غربت کے باعث اپنے بچے نہروں میں پھینک رہی ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہاکہ عمران خان نے کہا مودی حکومت میں آیا تو تعلقات بہتر ہوجائیں گے،مودی حکومت میں آیا تو مقبوضہ کشمیرکو ہڑپ کردیا،ہم نے گلگت بلتستان کو بھی کشمیر سے الگ کردیا،انہوں نے کہاکہ قبائلی اضلاع میں پشتونوں کی آبادی ایک کروڑ کے قریب ہے ،قبائلی اضلاع کو الگ صوبہ کیوں نہیں بنایا جارہا۔
مولانافضل الرحمن نے کہاکہ پہلے کہتاتھا کہ ملک میں ریاست مدینہ کا نظام لائوں گا،کہتا ہے چین جیسا نظام ہوناچاہیے،پھرکہتاہے کہ ایران جیسا نظام ہوناچاہیے،پھر کہتا ہے کہ امریکا جیسا نظام ہونا چاہیے،اب ایک چیزرہ گئی ہے کہ اب اسرائیل جیسی حکومت کی فرمائش کرے۔