اسلام آباد: پاکستان، ترکی اور آذربائیجان نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پرغورکیا ہے۔
تینوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے پہ غور وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کیا۔
وزارتِ خارجہ میں پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے مابین دوسرے سہ ملکی مذاکرات میں تجارت، سرمایہ کاری اورعوامی سطح پر روابط کے فروغ کے لیے مختلف پہلوؤں پرغور و خوص کیا گیا۔
پاکستان،ترکی اورآذربائیجان کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط بھی کیے ہیں۔
وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اس موقع پرکہا کہ سہ ملکی مذاکرات کی میزبانی ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تینوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستانی عوام ترکی اور آذربائیجان کے روحانی مراکز سے گہرا لگاؤ رکھتے ہیں۔
وزرائے خارجہ کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ظاہر کی گئی۔
وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اسلامی اقدار کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کیا گیا۔ مذاکرات میں افغان امن عمل کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔
وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بین الافغان مذاکرات کے انعقاد کو سراہتے ہوئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی گئی۔
پاکستان، ترکی اور آذربائیجان نے کورونا وبا سے نمتنے کے لیے بھی مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تجارت، معیشت، تعلیم، صنعت اور توانائی میں تعاون کے فروغ پربھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔