کراچی: سندھ حکومت نے ٹماٹرکی درآمد پر پابندی اور پیاز کی برآمد کے لئے اقدامات شروع کرنے کے لئے وفاق کو خط لکھ دیا ہے۔
سندھ کے وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو کی جانب سے وفاقی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اس سال ملک میں پیاز اور ٹماٹر کی فصلوں کی پیداوار میں صوبہ سندھ پہلے نمبر پر ہے، صوبہ بھرمیں پیاز اور ٹماٹرکی فصلوں کی کٹائی شروع ہوگئی ہے۔ سندھ میں اس سال پیاز اور ٹماٹر کی بہت اچھی پیداوار متوقع ہے، ٹماٹر کی درآمد اور پیاز کی برآمد نہ ہونے کی وجہ سے ان اجناس کی قیمتوں میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے، لہذا کسان اپنی پیداوار کی مناسب قیمت وصول نہیں کررہے ہیں، کسان ٹماٹر کی درآمد پر پابندی لگانے کے لئے سندھ بھر کے کئی شہروں میں احتجاج بھی کر چکے ہیں۔
محمد اسماعیل راہو اپنے خط میں کہا ہے کہ گزشتہ سال 57 ہزار 900 ہیکٹر رقبے پر پیاز کی کاشت ہوئی تھی، جس سے 7 لاکھ 82 ہزار 140 میٹرک ٹن پیداوار ہوئی ہے جب کہ رواں سال 58 ہزار 200 ہیکٹر پر پیاز کی فصل کاشت کی گئی ہے۔ اسی طرح گزشتہ سال 22 ہزار 542 ہیکٹر پر ٹماٹر کی کاشت کی گئی تھی، جس سے ایک لاکھ 64 ہزار 658 میٹرک ٹن ٹماٹر پیدا ہواتھا۔ رواں سال ٹماٹر کی فصل کی کاشت 30,000 ہیکٹر پر کی گئی ہے۔
اسماعیل راہو نے خط میں مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی حکومتی کی ناقص پالیسی کےسبب مقامی کسانوں کو انکی فصل کی لاگت بھی نہیں مل رہی۔ ٹماٹر کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں جب کہ وزارت تجارت اور وزارت فوڈ سیکورٹی پیاز برآمد کرنے کی اجازت دے۔