شہباز شریف کے خلاف مقدمہ پاکستان میں احتساب عدالت میں چل رہاہے ۔فائل فوٹو
شہباز شریف کے خلاف مقدمہ پاکستان میں احتساب عدالت میں چل رہاہے ۔فائل فوٹو

لندن ہائیکورٹ کا فیصلہ راز ہے۔ شہزاد اکبر

وزیر اعظم کے مشیربرائے داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نےکہاہےکہ براڈ شیٹ نےایک ارب ڈالرسےمتعلق ہمیں کوئی ثبوت نہیں دکھائے،قومی احتساب بیورو(نیب) کو اگرایک ارب ڈالرسےمتعلق ثبوت دیےگئےہوں تواس کامجھےعلم نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ براڈ شیٹ نے نیب کواگرایک ارب ڈالرسےمتعلق ثبوت دیےگئےہوں تواس کامجھےعلم نہیں، ایک ارب ڈالرتو نہیں لیکن کچھ رقم کاذکر کیا گیا تھا،ایک ارب ڈالرسےمتعلق کوئی ثبوت نہیں دکھائے گئے،کاوے موسوی نے کہا تھا کہ مجھ پر اعتبار کریں تاہم اُنہوں نے کوئی ثبوت نہیں دکھائے،ہمارےوکلاء کی ٹیم نےموسوی کوبتایاتھا کہ یہاں سےکسی کو بات کرنےنہیں بھیجاگیا ۔

اُنہوں نے کہا کہ وزیراعظم اوورسیزپاکستانیوں کے لیےبہت قدررکھتےہیں،اشرافیہ کادورگزرگیا ہے جب ایک وزیراعظم تھاجو کسی سےنہیں ملتاتھا۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ظفرعلی نےکبھی نہیں بتایاکہ اُن کاتعلق براڈ شیٹ سے ہے ،میری بھی ظفرعلی سےملاقات کرائی گئی تھی  کہ اِن کاپروپوزل دیکھیں،ہم نےظفرعلی کا پروپوزل دیکھنے کےبعد اُن سےمعذرت کرلی تھی ، ہمیں 2019میں پتاچلا کہ ظفرعلی کا تعلق براڈ شیٹ سے ہے۔

پروگرام کے میزبان نے سوال کیا کہ موسوی چیلنج کررہا ہے کہ پاکستان لندن ہائیکورٹ کا فیصلہ پبلک کردے، حکومت ایسا کیوں نہیں کررہی ؟جس پر بیرسٹر شہزاد اکبر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ  یہ راز ہوتا ہے اورکیا میں اس پروگرام میں راز بتادوں؟۔