ملائیشیامیں پاکستان واپسی کیلیے تیار مسافروں سے بھرے پی آئی اے طیارے کو مقامی حکام نے اڑنے کی اجازت نہ دیتے ہوئے اسے تحویل میں لے لیا گیا۔
ترجمان پی آئی اے کا کہناہے کہ معاملے کو دیکھ رہے ہیں اورمسافروں کیلیے متبادل انتظام کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز پی آئی اے کی پرواز پی کے 895 کراچی سے کوالالمپورگئی تھی جسے آج شام چار بجے واپس پہنچنا تھا، اس جہاز میں 18 رکنی عملہ بھی موجود ہے، مقامی قوانین کے مطابق اگر طیارہ وہیں رک جاتاہے تو عملے کو14 روز قرنطینہ میں رہنا پرے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے یہ طیارہ 2015 میں ویتنامی کمپنی سے ڈرائی لیز پرلیا تھا اور طیارے کی لیزکی فیس بھی باقاعدگی سے ادا کی جارہی تھی لیکن اضافی رقم پر تنازع پیداہوا تھا جس کے باعث یہ معاملہ عدالت میں ہے ۔
کمپنی کا کہناہے کہ انہیں لیزکی فیس ادا نہیں کی گئی ہے ۔پی آئی اے نے ویتنام کی لیزنگ کمپنی سے دو طیارے لیز پر حاصل کیے تھے۔
ترجمان پی آئی اے کا کہناہے کہ ملائیشیاءمیں پی آئی اے کا طیارہ ایک مقامی عدالت کے یکطرفہ فیصلے پرتحویل میں لیا گیاہے، یہ معاملہ پی آئی اے اور ایک پارٹی کے درمیان برطانوی عدالت میں زیر التواہے ، مسافروں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اوران کے لیے متبادل انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے ۔