واٹس ایپ نے پوری دنیا سے تشویش اور عوامی تنقید کے بعد فیس بک سے ڈیٹا شیئرنگ اقدام 15مئی تک وقتی طور پر مؤخر کردیا۔
واٹس ایپ نے متازعہ پرائیویسی پالیسی کے متعلق ایک اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسے 3ماہ کیلیے مؤخر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل اسمارٹ فون پر آڈیو اور ویڈیو رابطے کی مشہور ایپ نے کہا تھا کہ وہ 8 فروری کے بعد سے اپنی پالیسی بدلتے ہوئے صارفین کا بہت سا ڈیٹا فیس بک سے شیئر کرے گی۔
اس اعلان کے بعد دنیا بھر میں واٹس ایپ کے دو ارب کے لگ بھگ صارفین نے پرائیویسی پالیسی پر تنقید کی تھی جبکہ لوگوں کی بڑی تعداد نے پالیسی کی دستاویز کو مسترد کرتے ہوئے دیگر ایپس کی جانب رجوع کرنا شروع کردیا تھا۔
ان ایپس میں سگنل اور ٹیلی گرام سرِ فہرست ہیں جو ایپل اور ایپ اسٹور پر سرِ فہرست آگئی تھیں۔ یہاں تک کہ بعض ممالک میں ان ایپس کو نمبر ایک ڈاؤن لوڈ ہونے والی فہرست میں شامل کیا جارہا تھا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق واٹس ایپ صارفین کی بڑی تعداد دیگر ایپس پر منتقل ہونے کے بعد اور دباؤ کے تحت واٹس ایپ نے یہ فیصلہ مؤخر کیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ اور یورپی ممالک کے صارفین اس نئی پرائیویسی پالیسی میں شامل نہیں ہیں۔
واٹس ایپ کا پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی مؤخر کرنے کا فیصلہ درست سمت میں قدم ہے، فیس بک جیسی کمپنیاں بہت بڑی آبادی کو متاثر کرتی ہیں لہذاٰ اہم ہے کہ ڈیٹا کی سیکیورٹی جیسے فیصلے صارفین کے علم میں ہوں اور ڈیٹا اور پرائیویسی ہر صورت میں یقینی بنائ جائے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ واٹس ایپ کی جانب سے پالیسی میں تبدیلی مؤخر کرنے کا فیصلہ درست سمت میں اقدام ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فیس بک جیسی کمپنیز بہت بڑی آبادی کو متاثر کرتی ہیں، اہم ہے کہ ڈیٹا کی سیکیورٹی جیسے فیصلے صارفین کےعلم میں ہونے چاہئیں، ڈیٹا اور پرائیویسی ہر صورت میں یقینی بنائی جائے۔