مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے والی حریم شاہ اوران کی کی کزن عائشہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے مفتی عبدالقوی کوغیراخلاقی حرکات کی وجہ سے تھپڑ مارا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عائشہ نے کہا کہ مفتی قوی نے مجھے ہراساں کیا اور میرے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کیں جس کی وجہ سے انہیں تھپڑ مارا۔ حریم شاہ نے پہلے مفتی عبدالقوی کو جوتوں سے مارا جس کے بعد میں نے انہیں تھپڑ مارا۔ انہوں نے میرے ساتھ نازیبا قسم کی بات کرنے کی کوشش کی جس پرغصہ آیا۔
دوسری جانب حریم شاہ نے کہا ہے کہ وائرل ویڈیو میں جو لڑکی مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارتی ہوئی نظر آرہی ہے وہ میں نہیں بلکہ میری کزن عائشہ ہے، غیر اخلاقی رویے اورحرکات کی وجہ سے مفتی عبدالقوی کو تھپڑ پڑا، میرے پاس ان کی حرکتوں کے ثبوت موجود ہیں۔
حریم شاہ نے مزید کہا کہ مفتی عبدالقوی مفتی کہلانے کے قابل نہیں ہیں، یہ مولویوں کو بدنام کر رہے ہیں، انہیں اپنی عزت اور مرتبے کا خود لحاظ ہونا چاہیے۔
حریم شاہ کے مطابق انہوں نے مفتی عبدالقوی کو اپنے شو میں بلایا تھا جس کے بعد انہیں بھائی کے ریسٹورنٹ میں کھانا کھلایا اور انہیں پیسے بھی ادا کیے۔ مفتی عبدالقوی جھوٹے ، منافق اورغلیظ انسان ہیں جن کے بارے میں بات کرنا بھی پسند نہیں کرتی، لوگوں کو بتاؤں گی کہ یہ کیسے انسان ہیں، مفتی ہو کر ایک بندہ شراب، چرس اور زنا کی بات کر رہا ہے، کیا انہیں ایسی باتیں کرنی چاہئیں؟
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہے جو حریم شاہ نے اپنے انسٹاگرام پر شیئرکی تھی۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مفتی عبدالقوی کوایک خاتون تھپڑ مار رہی ہے۔