الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں اسکروٹنی کمیٹی کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی، غیر ضروری اور شواہد کے بغیر تبصروں سے گریز کیا جائے۔
الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو تحقیقات مکمل کرنے کے لیے کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس کیس کی سماعت تمام فریقین کے سامنے ہو رہی ہے، اسکروٹنی کمیٹی اپنی جامع سفارشات الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی، کمیشن کھلی سماعت میں سفارشات دونوں پارٹیوں کو مہیا کرے گا، الیکشن کمیشن بغیر کسی خوف یا دباؤ کے میرٹ پر فیصلہ کرے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے فارن فنڈنگ کیس پر کارروائی جاری ہے۔ کمیٹی معاملہ جامع سفارشات مرتب کرکے کمیشن کو پیش کرےگی۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بہت اہم اورحساس کیس ہے،اس پر میرٹ پر فیصلہ قومی مفاد میں ہے۔ الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت فریقین کے سامنے ہو رہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اختیارات یا منصب ایک جے آئی ٹی کا ہے۔ کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی۔
کمیشن کھلی سماعت میں یہ سفارشات دونوں پارٹیوں کو مہیا کرے گا۔ دونوں اطراف کی بحث سننے کے بعد جلد میرٹ پر فیصلہ کرے گا۔
قبل ازیں الیکشن کمیشن نے اعلامیہ جاری کیا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی پر جانبداری کا الزام حقیقت کے برعکس ہے اور اسکروٹنی کمیٹی اپنے ٹی او آرز کے مطابق کام کر رہی ہے۔
اسکروٹنی کمیٹی اجلاس میں اکبر ایس بابرکے الزامات پر وضاحت جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران وکیل نے بار باراسکروٹنی کے کام میں مداخلت اوردباؤ میں لانے کی کوشش کی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اکبرایس بابر کی باربار مداخلت کے باعث اسکروٹنی کمیٹی کو اجلاس ختم کرنا پڑا۔