وزیر ریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ریلوے کو آئی ایم ایف نہیں بلکہ ہم چلا رہے ہیں اور اسے ماڈل ادارہ بنارہے ہیں۔
لاہور میں وزیر ریلوے اعظم سواتی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھے کم ازکم 1سال دیں اور پھر دیکھیں کہ کیا تبدیلیاں ہو رہی ہیں، ریلوے کو چیر ٹیبل ادارہ بنادیا گیا ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو بتایا ہے کہ 1.3 ٹریلین روپیہ ریلوے میں ڈوب چکا ہے، نئے بزنس ماڈل سے یہی افسر ریلوے کو خسارے سے نکالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مہینے میں ایک بار لاہور ضرور آؤں گا اور ریل کی صورتحال سے آگاہ کروں گا، افسر اور مزدور کو سہولت دوں گا تو بزنس ماڈل کے مطابق ریل چلے گی، مسافروں کے ساتھ فریٹ پر ہماری توجہ ہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ اسکول اور اسپتال چلانا میرا کام نہیں ہے، چیئرمین سے ملاقات میں ریلوے سگنل ٹھیکے میں کرپشن ریفرنس پر بات کی ہے اور چیئرمین سے درخواست کی ہے کہ ان ریفرنسز کا جلد فیصلہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ نیب پرانے افسروں کو سزا دے، مزدوروں میں خرابیاں ختم ہوں گی، سگنل نہ ہونےکی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے وعدہ کیا ہے کہ کرپٹ افسران کو سزا دیں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم سے سو دن کا حساب مانگا 30 سال تباہی مچانے والوں سے نہیں پوچھا گیا، براڈ شیٹ کے ذمہ داروں کا جلد منہ کالا ہونے والا ہے۔
اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ دو ہفتے پہلے چیئرمین نیب سے ملا، اُن سے کہا کہ سگنل ٹھیک کرنے کا پروجیکٹ 2008 میں شروع ہوا اور 2012 میں پروجیکٹ 95 یا 96 فیصد مکمل ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے جسٹس صاحب سے کہا کہ اس کا فیصلہ ہفتے کے اندر کریں، جس افسر نے چوری کی ہے، کرپشن کی ہے اس کو پھانسی لگائیں۔