چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر 45 لاکھ روپے کا فراڈ ہوا ہے اورآج تک ان کے پیسے ریکور نہیں ہوئے۔
ایک تقریب سے خطاب کے دوران چیئرمین نیب نے خود کے ساتھ پیش آنے والا دھوکہ دہی کا واقعہ بیان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اخبار میں ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کا اشتہار دیکھا جس میں بہت زیادہ سہولیات تھیں۔ انہوں نے اس میں پلاٹ لینے کیلیے رابطہ کیا اور45 لاکھ روپے ادا کیے، ایک ساتھ پلاٹ کی پوری رقم ادا کرنے کے باوجود انہیں پلاٹ نہیں ملا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ جب وہ چیئرمین نیب بنے تو اسی ہاؤسنگ سوسائٹی کے دو کرتا دھرتا ان کے پاس آئے اور جیب سے 45 لاکھ روپے کا چیک نکال کر پیش کردیا۔’ میں نے ان سے پوچھا کہ کل کتنے متاثرین ہیں تو بتایا گیا کہ 4300 لوگ متاثر ہوئے ہیں اور میرا سیریل نمبر 1700 ہے، میں نے ان سے کہا کہ پہلے 1699 لوگوں کے پیسے دیں اس کے بعد مجھے رقم ادا کریں، آج تک میرے وہ 45 لاکھ روپے ان کے ذمے واجب الادا ہیں۔‘
چیئرمین نیب نے کہا کہ کورونا وائرس پھیلانے کے سوا نیب پر ہر قسم کا الزام لگایا جاچکا ہے، نیب کے خلاف مسلسل مذموم پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ہم نے اسے خندہ پیشانی سے برداشت کیا اور جب بھی موقع آیا باتوں کی بجائے عملی طورپراس کا جواب دیا۔