ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے کرپشن کم کرنے کے حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی،تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرپشن گزشتہ برس کے مقابلے میں بڑھ گئی۔
کرپشن کی عالمی فہرست میں پاکستان کی مزید چار درجے تنزلی ہوگئی یعنی ملک میں کرپشن میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ دیکھنے میں آیاہے ۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن سے متعلق عالمی رینکنگ جا ری کردی جس میں 180 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا 124واں نمبرآگیا۔
ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل کی رپورٹ میں صفر سے 100 تک کا پیمانہ استعمال کیا گیاہے ، صفر اسکور والے ممالک انتہائی کرپٹ اور100 اسکور والے ممالک بدعوانی سے پاک ہیں ، پاکستان نے 100 میں سے 31 اسکور حاصل کیے ، عالمی فہرست میں شامل ممالک کا اوسط اسکور43 رہا ، بیشتر ممالک کرپشن پر موثر انداز میں قابو پانے میں ناکام رہے ۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ کے مطابق کرپشن رینکنگ میں پاکستان کی گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 درجے تنزلی ہوئی، 2019 میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا۔ گزشتہ سال کرپشن کے خلاف پاکستان کا اسکور ریٹ 31 رہا جبکہ بھارت کرپشن کے خلاف 40 اسکورکے ساتھ 86ویں نمبر پر رہا۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ میں صومالیہ اور جنوبی سوڈان کرپٹ ترین ملک قرار دیے گئے ہیں نیوزی لینڈ اور ڈینمارک کرپشن کے خلاف 88 اسکور کیساتھ پہلے نمبر رہا۔ کینڈا اور برطانیہ 77 پوائنٹس اسکور کے ساتھ 11ویں ، امریکہ 67 پوائنٹس کے ساتھ 25ویں نمبر پر رہا۔ سنگاپورکا اسکور85،یو اے ای کا 71 رہا۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق 2019ء میں کرپشن سے متعلق اس فہرست میں پاکستان کا رینک 120 تھا، جبکہ 2018ء اس فہرست میں پاکستان کا رینک 117 تھا۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان چیپٹرکے چیئرمین سہیل مظفر کے مطابق کرپشن کے اربوں روپے برآمد کرنے کے دعوؤں کے باوجود پاکستان کا رینک 124 ہو گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 2 برس میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے کرپشن کے 365 ارب روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔
ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ حکومت کو مقننہ، انتظامیہ اور پولیس کے شعبوں میں کارکردگی بہتر بنانا ہوگی، کرپشن سے پاک ممالک میں دنیا بھر میں ڈنمارک اور نیوزی لینڈ سر فہرست رہے جبکہ شام، صومالیہ اور جنوبی سوڈان سب سے نیچے رہے۔