سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو
سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو

ڈاکو میری تعریف کریں تو اپنی توہین سمجھوں گا۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان  نے کہا ہے کہ سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، اپوزیشن کے نامور ڈاکوئوں کی تنقید کو اعزاز سمجھنا چاہیے، یہ اگر میری تعریف کرے تو میں اپنی توہین سمجھوں گا۔

ساہیوال میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اور حکومت مل کر پارلیمنٹ چلاتے ہیں، انہوں نے پہلے دن سے پارلیمنٹ کو این آر او مانگنے کیلیے استعمال کیا، پارلیمنٹ کے اندرعوامی مفاد کی جو بحث ہونا چاہیے تھی وہ نہیں ہو سکی، اپوزیشن کے نامور ڈاکوئوں کی تنقید کو اعزاز سمجھنا چاہیے، اپوزیشن اگر میری تعریف کرے تو میں اپنی توہین سمجھوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیل ہی ہونا تھا، سارے ڈاکو مل کر مجھے بلیک میل کر رہے ہیں، ایک بھگوڑا لیڈر لندن میں بیٹھ کر انقلاب لانا چاہتا ہے، یہ سب پارٹی کو اکٹھا رکھنے کیلیے حکومت جانے کی تاریخیں دیتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کرپٹ آدمی ہیں ،ان کو مولانا کہنا علما کی توہین ہے، فضل الرحمن مدارس کے بچوں کو استعمال کر کے ارب پتی بنے، وہ خود کو قانون سے بالا تر سمجھتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کیلیے ابھی سے ریٹ لگنا شروع ہو چکے ہیں، ہمیں معلوم ہے کونسا سیاسی لیڈر پیسے لگا رہا ہے، یہ کیسے ممکن ہے کہ پیسہ لگا کر سینیٹر بننے والا پیسہ نہیں بنائے گا، سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلیٹنگ کیلیے آئینی ترمیم کا رہے ہیں، کرپشن کو روکنے کی ترامیم کے مخالف قوم کے سامنے بے نقاب ہوں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ  کہ فارن فنڈنگ میں ہمیں پھنسانے والے اب خود پھنس چکے ہیں، سب کو پتا ہے کہ اسامہ بن لادن نے کس کو پیسے دیے تھے، اکاونٹس کی اسکروٹنی ہوئی تو تحریک انصاف کے اکائونٹس شفاف نکلیں گے، ہم نے الیکشن کمیشن میں 40 ہزار اکاونٹس کا ڈیٹا دیا ہے، چیلنج کرتا ہوں یہ جماعتیں ایک ہزار اکاونٹس کی تفصیلات بھی نہیں دے سکتیں۔

لاہور کے سب سے بڑے قبضہ گروپ کا محل گرتا دیکھا ہے ، لاہور کے سب سے بڑے قبضہ مافیا کے پیچھے سابق وزیراعظم کھڑا تھا ،وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹیم کو قبضہ گروپوں کے محل گرانے پر مبارک باد دیتا ہوں،  ڈاکوﺅں پر ہاتھ پڑے گا تو وہ تبدیلی آئے گی ، کبھی کسی ملک نے ترقی نہیں ہوتی جہاں قانون کی بالادستی نہیں ہوئی جو بھی ملک آگے بڑھا اور خوشحال بنا ، اس کی بڑی وجہ قانون کی بالادستی ہے ، کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے ، کوئی بڑا ڈاکو یہ نہیں کہہ سکتا کہ مجھے این آر او نہیں دو گے تو میں تمہاری حکومت گرا دوں گا ، انصاف خوشحالی کی بنیاد ہوتی ہے ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سیاسی پشت پناہی کے بغیر سرکاری زمینوں پر قبضہ نہیں ہو سکتا، مریم نواز نے غیر قانونی کھوکھر پیلس پر کھڑے ہو کر قبضہ مافیا سے اظہار یکجہتی کیا، کھوکھر برادران نے 130 کروڑ کی سرکاری زمین پر قبضہ کیا ہوا تھا، خود کو مستقبل کا لیڈر کہنے والی مریم نواز قبضہ مافیا کی حمایت کر رہی ہیں، ان کے دور میں ہر سیاسی رہنما نے سرکاری زمینوں پر قبضے کیے، جب ملک کا ایک وزیراعظم قبضہ گروپس کی پشت پناہی کرے تو باقی کسی کو کون روکے گا، بڑے بڑے ڈاکوئوں اور قبضہ مافیا کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ جس فورم پر اپوزیشن کے خلاف فیصلہ آئے وہ اس کو نہیں مانتے، نیب ان کی کرپشن پکڑ رہی ہے یہ نیب کو بھی نہیں مانتے، ماضی میں یہ ججز سے اپنی مرضی کے فیصلے کرواتے رہے، (ن) لیگ نے مرضی کا فیصلہ نہ آنے پر سپریم کورٹ پر حملہ کیا۔

ان کا کہناتھا کہ ڈی جی خان پنجاب کا سب سے غریب علاقہ ہے وہاں سے پروگرام شروع کیا تاکہ انہیں سب سے پہلے ہیلتھ انشورنس ملے اور دسمبر تک سارے پنجاب کے لوگوں کے پاس ہیلتھ انشورنس آجائے گی ۔امیر ملکوں میں بھی یونیورسل ہیلتھ کوریج نہیں ہوتی ، ہمارا ملک اسلامی فلاحی ریاست کے ویژن سے بنا تھا اور اب اس ویژن کی طرف بڑھ رہاہے ،ہم نے تعلیم پر پورا زور لگانا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب صاحب ہم نے اس پر پوری توجہ دینی ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں کو کس طرح آگے بڑھانا ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ ایک تعلیمی نصاب لانا ہے ،ایسا نہیں ہو گا کہ ایک ہی ملک میں تین نصاب چل رہے ہیں ،اس سے سب سے زیادہ غریب گھرانوں کے بچوں کو فائدہ ہو گا اور وہ اوپر آئیں گے ۔احساس پروگرام کا مطلب ہی نچلے طبقے کا تحفظ ہے ، میں ٹی وی پروگرام دیکھ رہا تھا کہ لبنان میں لوگ سڑکوں پر ہیں توڑ پھوڑ ہو رہی ہے ، آنسو گیس کی شیلنگ ہو رہی ہیے ، ان کا مطالبہ تھا کہ جب وہاں کورونا روکنے کیلیے لاک ڈاﺅن لگایا گیا تو حکومت نے جو پیسے بانٹے وہ درست نہیں بانٹے گئے بلکہ سیاسی بنیادوں پر دیے گئے ، لوگ احتجاج کر رہے ہیں منصفانہ انداز میں پیسہ نہیں بانٹا گیا ، ہم نے تھوڑے سے وقت میں احساس پروگرام کے ذریعے 180 ارب روپے بانٹے ہیں ، ایک آدمی نے بھی سارے پاکستان میں نہیں کہا کہ سیاسی بنیاد پر پیسے بانٹے گئے ہیں ، ہمارے مخالفین نے بھی تسلیم کیا ۔ کامیاب نوجوان پروگرام میں جتنا میرٹ ہو گا اتنا زیادہ یہ پروگرام کامیاب ہوگا، اس میں کوئی سیاسی پسندیگی نہیں ہو گی اور یہی وجہ اس پروگرام کی کامیابی ہو گی ۔

تحریک انصاف بالکل نیا لوکل گورنمنٹ سسٹم لارہی ہے ، جتنی لوگوں کو سہولتیں گھروں اور دیہاتوں کی سطح پر مل سکتی ہیں اتنا ہی بہتر نظام ہو تاہے ، نئے بلدیاتی سسٹم سے لوگوں کے زیادہ مسائل ان کے گھروں میں ہی حل ہوں گے ۔پاکستان میں ہم نے کبھی ان چیزوں پر توجہ نہیں دی ، ماحولیات کی کسی نے کوئی پرواہ نہیں کی، آہستہ آہستہ سارے جنگل ختم ہو گئے ، ٹمبر مافیا نے سب ختم کر دیا ، ہم کوشش کر رہے ہیں پھر سے پاکستان میں جنگلات اگا رہے ہیں ، دس بلین ٹری سونامی کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جارہاہے ، اب جنگلات کے بھی سارے قبضے چھڑائیں گے ۔