سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کےلیے آئین میں ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔
دستاویزکے مطابق آئین کے آرٹیکل 59، 63 اور 226 میں ترمیم کی جائے گی اور سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ سے کرائے جائیں گے۔
قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی دستاویزکے مطابق دہری شہریت کے معاملے میں حلف اٹھانے سے قبل شہریت ترک کرنے کا ثبوت نہیں دینا ہوگا۔
ایوان بالا میں تمام سینیٹر کا انتخاب اوپن بیلٹ کے ذریعےکیا جائے گا۔حکومت نے سینیٹ قانتخابات اوپن بیلیٹ کے ذریعے کرانے کے متعلق صدراتی ریفرنس سپریم کورٹ میں جمع کرا رکھا ہے۔
حکومت نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ یا شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رائے طلب کی ہے۔سپریم کورٹ میں دائر صدارتی ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت نہیں کرائے جاتے۔
سینیٹ کا انتخاب الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت کرایا جاتا ہے۔ سینٹ کا الیکشن اوپن بیلٹ کے تحت ہو سکتا ہے۔ حکومت نے مؤقف اپنایا کہ اوپن بیلٹ سے سینیٹ الیکشن میں شفافیت آ ئے گی۔