حکومت نے لوگوں کاجیناحرام کردیاہے۔فائل فوٹو
حکومت نے لوگوں کاجیناحرام کردیاہے۔فائل فوٹو

کرپشن کی رٹ لگانے والے حساب کی تیاری کریں۔خواجہ سعد رفیق

سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ کرپشن کی رٹ لگانے والے اپنے حساب کی تیاری کریں ، اب کرپشن کا چورن بکنے والانہیں ہے ، سیالکوٹ میں منظور شدہ سوسائٹی کا دفتر گرا دیا گیا ،آپ نے گالی کی سیاست سکھائی ہے اور گالی دینے والوں کی پوری نسل کھڑی کردی ۔

خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کاچورن اب نہیں بکنے ، پاکستان میں کرپشن بڑھ رہی ہے، کرپشن کی رٹ لگانےوالے اپنے حساب کی تیاری کریں،قبضہ گروپس کی لسٹ میں ن لیگ کے لوگوں کے نام ڈالے گئے، حکومت نے لوگوں کاجیناحرام کردیاہے،سیالکوٹ میں منظور شدہ سوسائٹی کا دفتر گر دا گیاہے ، آپ لوگوں کے کاروبار تباہ کرتے ہیں ، آپ نے ہر شہر میں اپنے ٹارگٹ مقرر کیے ہیں ،

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پچھلے دنوں آپ نے ایک لسٹ جاری کی جن میں مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں کے نام ڈال دیے کہ یہ قبضہ گروپ ہیں ، آپ ہمارا ایک آدمی بھی توڑ نہیں سکے ، پچا س سال پرانے جو ہتھکنڈے استعمال کر ہے ہیں یہ نہیں چلیں گے ، لوگوں کی غربت ختم کرنے پر توجہ دیں ، آپ سے اپوزیشن ختم نہیں ہو گی، آپ کے خواب میں ن لیگ اور پی ڈی ایم آتی ہے ، جو شخص بھی ظلم کرے گا وہ اپنے انجام تک پہنچے گا، آپ کس ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں اور انتقام لیتے ہیں ، یہاں چار مارشل لاءلگے ہیں لیکن موجودہ حکومت جیسی آمرانہ روش نہیں دیکھی جو حکمران چاہتاہے کہ اس کے سارے مخالفین ختم ہو جائیں ۔

سعد رفیق نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کی نیت میں فطور ہے ، آپ اصلاح کے نام پر انتشار پیدا کر رہے ہیں ،آپ نے گالی کی سیاست سکھائی ہے اور گالی دینے والوں کی پوری نسل کھڑی کر دی ہے ، یہ وہی سول سرونٹس ہیں جن سے صحیح کام لیا گیا تو انہوں نے پنجاب اور ملک کی حالت بدل دی ، جو بزدل افسران ہیں اور قانون کے مطابق نہیں چلتے انہوں نے بھی ریٹائر ہو کر گھر جاناہے ، بہت دیانتدار افسر بھی ہیں لیکن آپ ظلم ہوتا دیکھ رہے ہیں اور ہونے دے رہے ہیں ، یہ کیسی دیانتداری کہ آپ کی ناک کے نیچے زیادتی کی جاتی ہے اورآپ بیگانہ بنے رہتے ہیںْ

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ چار آنے کی نوکری کیلیے آپ عمران خان کی حکومت کے آلہ کار بن گئے ہیں ،ایسے سرول سرونٹس بھی موجودہیں جو انکار کر دیتے ہیں اور عزت سے ریٹائر ہو جاتے ہیں ، کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو ساری زندگی عزت کماتے ہیں اور آخر میں ذلت لے کر ریٹائر ہو جاتے ہیں ،جب کوئی حاکم ظلم کی انتہا کرتاہے کہ تو وہ چراغ کی وہ لو ہے جو بجھنے سے پر بھڑک رہی ہے ، آپ نے ہر ادارے کو تباہ کر دیاہے ۔