وفاقی وزیراسد عمر کاکہناہے کہ سندھ میں جنگل کاقانون ہے ،بلاول بھٹو ڈیڈلائن دیتے رہتے ہیں سنجیدہ نہ لیاجائے۔
وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی نے شکار پور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی ہدایت پر سندھ کے شہروں کادورہ کررہاہوں، کراچی کی طرح دیگر شہروں میں بھی میگا پراجیکٹ دیناچاہتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت قانون کی بالادستی کیلیے اقدامات کررہی ہے ،قانون کی بالادستی ہونے پرکرپٹ ٹولہ پریشان ہے ۔
اسد عمر نے کہاکہ حکومتوں کی پہلی ذمہ داری عوام کے جان ومال کاتحفظ ہے، سند ھ کے کچے کے علاقوں میں جرائم میں اضافہ ہورہاہے، وفاق اپنی ذمے داری سمجھتا ہے اورپوری کونے کوتیاربھی ہوتا ہے،18ویں ترمیم کے بعد سارے اختیارات صوبوں کے پاس ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ کورونا صورتحال میں تمام چیزوں کیلئے وفاق نے اربوں روپے خرچ کئے ،مرادعلی شاہ کہتے تھے کوئی غربت سے نہیں مرتا،عمران خان کو احساس تھا غربت اور بھوک کیا چیز ہوتی ہے،وفاق نے احساس کیش پروگرام کے ذریعے 200 ارب روپے تقسیم کئے ،وفاق نے 200 ارب میں سے 65 ارب روے سندھ کے عوام کودیئے ۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے پاس ویکسین نہیں وفاق انہیں ویکسین دے رہا ہے،شرم آنی چاہئے صحت کے معاملے پرجھوٹ بول کرسیاست کی جا رہی ہے ، وفاق جب بھی کام کرتاچاہتا ہے تو18 ویں ترمیم کاواویلہ کیاجاتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ سندھ میں عوام کے جان مال کے تحفظ کیلئے کوئی کام نہیں کیا جارہا،وزیراعظم سے درخواست ہے وفاق کو سندھ کی ذمے داری لینا پڑے گی ، وزیراعظم کو درخواست ہے سندھ کے عوام کے تحفظ کیلیے اقدامات کریں ،سندھ کے عوام بھی دیگر شہروں کے عوام کے برابرعزیز ہے۔
اسدعمر نے کہاکہ سندھ میں لوگوں کو تحفظ نہ ملے اس پر وفاق خاموش نہیں بیٹھ سکتا،سندھ میں جواجارہ داری ہے عمران خان سے توڑنے جارہے ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ پنجاب میں 20 کلوآٹے کا تھیلا 860 روپے کاہے ،سندھ کے عوام پوچھتے ہیں انہیں آٹاساڑھے 11 سو کاکیوں مل رہاہے۔