سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈارنے حکومت کو آئینہ دکھا دیا، حکومت کی توجہ ملک میں جاری مہنگائی کی جانب مبذول کراتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ حکومت ہمارے اوراب اپنے دور میں اشیائے ضرویہ کی قیمتوں کا موازنہ کر لے تو اسے سب سمجھ آجائیگی کہ قیمتیں کہاں سے کہاں تک پہنچ گئی ہیں۔
عمران نیازی اور اسد عمر آج مہنگائی انڈیکس میں کمی کے شادیانے بجا رہے ہیں۔ ان دونوں کو ذرا عوام کی روزمرہ کی اشیاء خوردونوش کی قیمتیں دکھائیں کہ اپنے 30 ماہ کے سنہری دور میں انہوں نے عوام پر کیا ظلم کیا ہے۔ #کرپٹ_عمران_خان_حکومت pic.twitter.com/WdTsvQ1S7x
— Ishaq Dar (@MIshaqDar50) January 31, 2021
مسلم لیگ (ن) کے دورمیں چینی ،گھی،دالوں، سرخ مرچ اوردیگرخوردنی اشیاءکی قیمتیں موجودہ دورسے انتہائی کم تھیں۔اس وقت چینی کی قیمت55 روپے فی کلو تھی جو اب 100 روپے ہوچکی ہے۔
اسی طرح گھی 160 روپے کلوملتا تھا جس کی قیمت بڑھ کر260 روپے کلوہوچکی ہے۔ آٹے کا 20 کلوکا تھیلا جو 620 روپے میں ملتا تھا وہ 1400 روپے میں مل رہا ہے۔سرخ مرچ کی قیمت 630 روپے کلو تھی جو 1000 روپے سے اوپرجاچکی ہے۔