ہمارے استعفے ’ایماندار بندے‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ اسپیکر بلائے تو غائب ہو جائو، نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن
ہمارے استعفے ’ایماندار بندے‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ اسپیکر بلائے تو غائب ہو جائو، نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن

وزیراعظم کی اپوزیشن کو مشروط استعفے کی پیشکش پر مریم کا ردعمل سامنے آگیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
اپنی ٹوئٹ میں مریم نواز کا وزیراعظم کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئےکہنا تھاکہ ہمارے استعفے ’ایماندار بندے‘ جیسے نہیں ہوں گے کہ اسپیکر بلائے تو غائب ہو جاؤ۔
ان کا کہنا تھا کہ سڑک پر کھڑے ہو کر صبح شام اسمبلی کو گالیاں دیتے رہو، پھر اُسی اسمبلی میں آ بیٹھو اور سال بھر کی غیر حاضری کی تنخواہیں، الاؤنسز بھی وصول کرلو۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ تھوڑا صبر تو کرو پھر بتاتے ہیں استعفے کیا ہوتے ہیں۔
وزیر اعظم مستعفی ہونے کا اپوزیشن کا مطالبہ مان گئے لیکن ایک شرط رکھ دی
علاوہ ازیں اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے مریم نواز کا کہنا تھاکہ لانگ مارچ اور دھرنے پر تقریباً پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی تمام جماعتیں متفق ہیں، لانگ مارچ اور دھرنا کتنے وقت کیلئے ہوگا اس متعلق چار فروری کے اجلاس میں طے کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ استعفوں کا آپشن بھی اہم ہے، مسلم لیگ ن اور پی ڈی ایم میں شامل بہت ساری باقی جماعتیں استعفے دینے پر یقین رکھتی ہیں، استعفے دینے چاہیئں اور ضرور دینے چاہیئں۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ بلاول بھٹو تحریک عدم اعتماد اور ان ہاؤس تبدیلی کی بات کریں گے تو غور کیاجائےگا، وزیراعظم بننے کے بعد بھی عمران خان نے کچھ نہیں سیکھا، تمام ترجیحات اپوزیشن کو ٹارگٹ کرنا ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کی جانب سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر مشروط آمادگی ظاہر کی اور کہا ہے کہ اپوزیشن لوٹی ہوئی رقم قومی خزانے میں جمع کرادے وہ کل ہی استعفیٰ دے دیں گے۔