شو آف ہینڈ کے ذریعے سینیٹ انتخابات کرانےکے لیے وفاقی حکومت نے قومی اسمبلی میں دستور میں 26ویں ترمیم کا بل پیش کردیا۔
اسپیکر اسد قیصرکی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں حکومت نے سینیٹ انتخابات سے متعلق آئینی ترمیم پیش کردی۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے 26 ویں آئینی ترمیم بل کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ اس موقع پراپوزیشن نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے مسلسل شور شرابا کیا اوراراکین نشستوں پر کھڑے ہوگئے،اسپیکربے بس ہو گئے۔
بل میں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے، دہری شہریت کے حامل شہریوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی ترامیم شامل ہیں۔ وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے ہو، آئین پڑھ لیا کریں آئین میں ترمیم لانا کیا غیر آئینی ہے، آپ لوگوں کی کیا عقل ہے۔ اپوزیشن نے شور کرتے ہوئے آوازیں لگائیں کہ حلالہ نہیں ہونے دیں گے۔
قومی اسمبلی اجلاس کے 25 نکاتی ایجنڈے میں پیپلزپارٹی کی بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر تحریک التوا، مسلم ن لیگ کی جانب سے کاٹن کی فصل کم ہونے سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس بھی شامل ہیں۔
اجلاس میں قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹ بھی پیش کی جائیں گی اور وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود یونیورسٹی آف اسلام آباد کے قیام کا بل بھی پیش کریں گے۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کے خطاب کے دوران بھی اپوزیشن ارکان شورشوابہ اور نعرےبازی کرتے رہے اور گونیازی گو نیازی اور جھوٹا جھوٹا کے نعرے لگاتے رہے،ڈپٹی اسپیکرنے قاسم خان سوری اپوزیشن کے ارکان کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہے۔