لاہور: پاکستان ریلوے کو ٹریک کے ساتھ افغانستان اور ازبکستان سے ملانے کے منصوبے کے حوالے سے ازبکستان گورنمنٹ نے وزارت ریلوے کو پشاور سے کابل اور مزار شریف کے درمیان ٹریک بچھانے کیلیے پہلے مرحلہ میں پلان ترتیب دیتے ہوئے دونوں ممالک اسی مہینے متعلقہ روٹ کی مشترکہ انسپکشن کرکے فزیبلٹی رپورٹ مرتب کرنے کیلیے ایک لیٹر لکھا ہے تاکہ دونوں ممالک کی جانب سے فزیبلٹی رپورٹ بنانے کے بعد ورلڈ بنک اور ایشین ڈویلپمنٹ بنک سے فنڈز لینے کیلیے پلان مرتب کیا جا سکے۔
پاکستان، افغانستان اور ازبکستان ریلوے کے درمیان اس منصوبے کیلئے573،کلو میٹر تک ریلوے ٹریک بچھایا جائے گا اور اس ریلوے منصوبے پر تقریبا 4 ارب 80 کروڑ ڈالرز لاگت آئے گے۔ ذرائع کا کہنا ہے ازبک حکومت کاکہنا ہے ریلوے پراجیکٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے اس لیے ضروری ہے دونوں ممالک کے ریلوے ماہرین مشترکہ فیلڈ سٹڈی کرکے ایک فزیبلٹی رپورٹ مرتب کریں ، فزبیلٹی رپورٹ کے مطابق کسٹم،امیگریشن اور بارڈر اتھارٹیز کے معاملات بھی طے کئے جائیں گے۔
اس حوالے سے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے نثار احمد میمن کا کہنا ہے اس روٹ پر جلد ہی مشترکہ فیلڈ سٹڈی کرکے ایک فزیبلٹی رپورٹ مرتب کی جائے گی ،انہوں نے بتایا ریلوے نے ماضی میں بھی پشاور کے راستے افغانستان اور ازبکستان اور دیگر یورپی ممالک کے درمیان تک ریلوے ٹریک کو بچھانے کیلیے فیزبیلٹی ترتیب دی تھی جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔