وزیراعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو سینیٹ انتخابات میں شفافیت کی مخالفت پر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن نہیں چاہتی پارلیمنٹ مضبوط ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کا اوپن ووٹنگ پر جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے، سینیٹ الیکشن میں اوپن ووٹنگ کےلیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے نوازشریف کو رہبر کے بھیس میں رہزن قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سیاست میں پیسہ لے کر آئے۔
وزیر اعظم کی سربراہی میں حکومتی ترجمانوں اور رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم نے پارٹی ترجمانوں کو سینیٹ انتخابات میں شفافیت کی مخالفت پر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لینے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کے سامنے آگیا کہ کون جمہوریت کا مخالف ہے، اپوزیشن ملک میں شفاف انتخابات کی مخالف ہے، اپوزیشن نہیں چاہتی پارلیمنٹ مضبوط ہو۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں منڈیاں لگتی ہیں جسے روکنا چاہتے ہیں، سینیٹ کی منڈیوں کی قیمت عوام ادا کرتے ہیں، اپوزیشن اسی کرپشن اور منڈیوں کے سلسلہ کو بچانا چاہتی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں شفافیت لا کر ہی رہیں گے، میری 22 سالہ جدوجہد اسی کرپٹ نظام کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کا اوپن ووٹنگ پر جو بھی فیصلہ آیا قبول کرینگے۔
اجلاس میں وزیر قانون کے پی کے سلطان محمد کو عہدے سے ہٹانے پر وزیر اعظم نے ترجمانوں کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر کہا کہ ہمارے دامن صاف ہیں، یہ اپنے ہر حربے میں ناکام ہوں گے، نوازشریف رہبر کے بھیس میں رہزن ہیں، نوازشریف سیاست میں پیسہ لے کر آئے