براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کی تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
شہری سلیم اللہ خان نے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کی تقرری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
دراخوست میں کہا گیا ہےکہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید قومی احتساب بیورو (نیب) میں ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل رہ چکے ہیں،براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے سربراہ کےطور پران کی تقرری مفادات کا ٹکراؤ ہے۔
درخواست گزار کا مؤقف ہےکہ کسی بھی ریٹائرڈ جج کو ریٹائرمنٹ کے دو سال تک کسی عہدے پر نہیں لگایا جاسکتا۔
درخواست میں جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید،سپریم جوڈیشل کونسل، پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
خیال رہےکہ اپوزیشن کے شدید اعتراض کے باوجود حکومت نے جسٹس (ر) عظمت سعید کو براڈ شیٹ کمیشن کا سربراہ مقررکیا ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جاچکا ہے۔
نوٹیفکیشن کےمطابق کمیشن انکوائری ایکٹ 2017 کے تحت تشکیل دیا گیا جو 6 ہفتوں میں انکوائری مکمل کرے گا ۔
نوٹیفکیشن میں بتایاگیا ہےکہ کمیشن براڈشیٹ اور آئی اے آر کےانتخاب، تقرری اورمعاہدوں کی چھان بین کرےگا جب کہ کمیشن براڈ شیٹ اور انٹرنیشنل ایسٹ ریکوری فرمز سے معاہدوں کی منسوخی کی وجوہات کی جانچ کرے گا۔
اس کےعلاوہ کمیشن 2008 میں براڈ شیٹ کوپاکستان کی ادائیگیوں کی وجوہات اور اثرات کی نشاندہی بھی کرےگا۔