جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی اہلیہ سرینا عیسیٰ نے نیب کو خط لکھ دیا، سرینا عیسیٰ نے براڈشیٹ اورشہزاداکبر سے متعلق سوالات پوچھ لیے۔
نجی Tی وی کے مطابق خط میں کہاگیا ہے کہ براڈشیٹ کوٹیکس پیئر کے پیسے میں سے بڑی رقم دی گئی، سرینا عیسیٰ نے کہاکہ نیب کی جانب سے اس معاملے پر حقائق سامنے نہیں لائے گئے ،سیاسی جماعت کے کارکن شہزاداکبرنے معاملے پر بیان جاری کیا،معاملے پر میرے سوالات کاجواب اوردستاویزات دیے جائیں ۔
سرینا عیسیٰ نے کہاہے کہ کیا شہزاداکبر نیب کے ترجمان ہیں اگرہیں توتعیناتی کا لیٹر دیا جائے،خط میں سوال کیاگیا ہے کہ قومی احتساب بیورو اورمرزاشہزاداکبرکاکیا تعلق ہے ،کیا شہزاداکبر کی جانب سے براڈشیٹ کے نمائندے سے ملاقات کی گئی ،اگر شہزاداکبر نے ملاقات کی تواس سے کیا حاصل ہوا۔
سرینا عیسیٰ نے کہاکہ کیا ایسٹ ریکوری میں تعیناتی سے متعلق کوئی اشتہاری جاری کیاگیا،کیا کمیٹی نے براڈشیٹ کا انتخاب کیا،اس فیصلے کی کاپی دی جائے،سرینا عیسیٰ نے سوال کیاہے کہ کس نے براڈشیٹ کو نیب اورحکومت سے متعارف کرایا،براڈشیٹ کا انتخاب کس نے کیا ،براڈشیٹ سے معاہدے کا مسودہ کس نے تیارکیا ،کاپی بھی دی جائے ،براڈشیٹ مالکان ،نمائندگان کے نام اورممالک سے متعلق آگاہ کیا جائے ۔
خط میں سوال کیاگیا ہے کہ کیا براڈشیٹ نے کوئی رقم یا اثاثے ریکور کرنے میں مددکی ،براڈشیٹ کو رقم کی ادائیگی کہاں کس کو کی گئی ،آگاہ کیا جائے،خط میں مزید کہاگیا ہے کہ رقم کی ادائیگی کی اجازت کس نے دی کیا،اس سے پہلے کمپنی کی تصدیق کی گئی۔
سرینا عیسیٰ نے کہاکہ کیانیب کی جانب سے رشوت ادائیگی کے معاملے کو چیک کیا گیا ،کیا نیب نے کوئی تحقیقات کیں کہ رقم ادائیگی کا ذمنہ دارکون ہے ،کیا نیب نے تحقیقات کیں رشوت کسی نیب یا حکومتی اہلکارکو تونہیں ملی ۔
سرینا عیسیٰ نے ایک اور خط میں شہزاداکبرکی ماضی میں نیب میں تعیناتی کی تفصیل مانگ لی،شہزاداکبر کی نیب تعیناتی، مراعات ،پاسپورٹ اورشناختی کارڈ کی تفصیل مانگی گئی ہے۔