اسلام آباد: سینیٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم پر پی ٹی آئی میں اختلافات کے باعث بعض نامزد امیدواروں سے سینیٹ ٹکٹ واپس لیے جانے کا امکان ہے۔
سینیٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم پر صوبائی تنظیموں کے اعتراضات کے بعد وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت کی ہے۔ سینیٹ ٹکٹوں میں تبدیلی سے متعلق پارلیمانی بورڈ نے تجاویز پیش کردیں۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے بعض نامزد امیدواروں سے سینیٹ ٹکٹ واپس لیے جانے کا امکان ہے۔ سینیٹ ٹکٹوں میں تبدیلی سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
سینیٹ کے ٹکٹوں پر پی ٹی آئی میں ملک بھر میں اختلافات سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ شب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے پی ٹی آئی سندھ کے ناراض عہدیداروں نے کراچی ایئرپورٹ پر ملاقات کی اور ٹکٹوں کی تقسیم پہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی جنرل نشست اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے شخص کو دی جائے، فیصل واوڈا کو بھی سینیٹ کا امیدوار نہیں ہونا چاہیے، سیف اللہ ابڑو پیپلز پارٹی کے لئے کام کرتے رہے ہیں، انھیں ٹکٹ دینا کسی صورت مناسب نہیں ہے، اگر انہیں ٹکٹ دیے گئے تو پھر ہم بلدیاتی انتخابات سے الگ ہوجائیں گے۔
کراچی سے منتخب اراکین سندھ اسمبلی نے بھی مرکزی قیادت کو پیغام دیا ہے کہ اگر فیصل واوڈا اور سیف اللہ ابڑو کو ٹکٹ دیا گیا تو ہم ووٹ نہیں ڈالیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے سینئر رہنماؤں حنید لاکھانی، اشرف قریشی، مولوی محمود سمیت دیگر رہنماؤں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ سندھ میں بغاوت سے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت پریشان ہے۔ گورنر سندھ اور اسد عمر کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ معاملے کو جلداز جلد حل کیا جائے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارٹی رہنماؤں کے تحفظات سنے اور معاملات کو حل کرانے کی یقین دہانی کرائی کہ وہ وزیر اعظم تک بات پہنچائیں گے۔
بلوچستان میں بھی پی ٹی آئی کی طرف سے عبدالقادر نامی شخص کو ٹکٹ دینے پر پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت نے کوئٹہ پریس کلب میں اس فیصلے کیخلاف باقاعدہ پریس کانفرنس کی کہ عبدالقادر پیرا شوٹر ہے جن کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں۔ پارٹی رہنماؤں کے احتجاج پر وزیراعظم عمران خان نے عبدالقادر کے نام کو واپس لینے کا اعلان کیا۔
ادھر پشاور سے ارکان قومی اسمبلی نے بھی وزیراعظم سے ملاقات میں سینیٹ ٹکٹوں کی تقسیم پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹکٹوں کی تقسیم میں کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔