پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی فیصل واوڈا کو سینیٹ کا ٹکٹ دینے پر سوال اٹھادیا۔
اسد عمرکا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی سندھ کے اراکین کا اعتراض سمجھ میں آنے والا ہے، صاف بات ہے ایک سِٹنگ ایم این اے ہیں تو ان کو سینیٹ کا ٹکٹ کیوں دیا جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ دوسری طرف فیصل واوڈا نے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہےکہ وہ سینیٹ میں شفٹ ہونا چاہتے ہیں، وہ بات بھی سمجھ میں آنے والی ہے،آپ کو پتہ ہےکہ فیصل واوڈا کا کیس ہے،پتہ نہیں اس کا فیصلہ کیا آئےگا، رسک ہے کہ وہ فیصلہ فیصل واوڈا کے خلاف بھی جاسکتا ہے۔
اسد عمر نے فیصل واوڈا کو سینیٹ الیکشن لڑانے کی اندر کی بات بتا تے ہوئےکہا کہ فیصل واوڈا تحریک انصاف کے پرانے لیڈر ہیں، سینیئر ہیں اور وفاقی وزیر ہیں، اس لیے ان کی ترجیح پر انہیں سینیٹ کا الیکشن لڑایا جارہا ہے۔
خیال رہےکہ تحریک انصاف سینٹرل سندھ ریجن کے عہدیداروں نے سینیٹ کے ٹکٹ کے معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
حیدرآباد، سکھر اور نوابشاہ کے عہدیداروں نےگورنر سندھ عمران اسماعیل کو خط لکھ کر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فیصل واوڈا اور ٹیکنوکریٹس سیٹ پر نامزد سیف ابڑو کو ٹکٹ دینے کے فیصلے کو غلط قرار دیا ہے۔
عہدیداروں کا مؤقف ہے کہ اگر فیصل واوڈا نااہل ہو گئے تو سیٹ خطرے میں آجائے گی اور ٹیکنو کریٹ سیٹ کے لیے نامزد سیف اللہ ابڑو پر کرپشن کے الزامات اور نیب کیسز ہیں۔
خط میں سینیٹ کی جنرل نشست اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے شخص کو دینےکا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عہدیداروں نے خبردار کیا کہ فیصلے پر نظرثانی نہ کی گئی تو بلدیاتی انتخابات پر اثرانداز ہوں گے۔