سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کا کہنا ہےکہ ہمارے کارکنان کو اسٹیشنز سے باہر نکالا اور دھکےدیےگئے، میں حلقے میں گیا تو مجھ پر بھی حملہ کیا گیا۔
ایس ایس پی ملیرکے آفس سے جاری ویڈیو بیان میں حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ میں حلقے سے باہر تھا لیکن میرے ورکرز پر حملہ کیا گیا، میں پھر حلقے میں گیا تو مجھ پر حملہ کیا گیا،میرے گارڈز نے ہوائی فائرنگ کرکے حملہ آوروں کو روکا، انہوں نے الیکشن متاثر کرنےکےلیے مجھےتنگ کیا۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکنان کو اسٹیشنز سے باہر نکالا اور دھکے دیے گئے،سازش کے تحت پیپلز پارٹی نے الیکشن گھیرنے کی کوشش کی ہے، میں کسی کو چھوڑوں گا نہیں، ایک ایک عمل کا حساب لیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور اپوزیشن لیڈر مجھے سیکیورٹی دی جانی چاہیے تھی، مجھ سے زرداری و بلاول کے حکم پر سیکیورٹی واپس لی گئی،مجھے حلقہ بدر کیا گیا مگر ایس پی آفس سے باہر نہیں جانے دیا جارہا،میرے گارڈز کو پولیس نے پکڑ لیا ہے۔
دوسری جانب پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اپنے مسلح لوگوں کے ساتھ پولنگ اسٹیشن میں جارہے تھے، جوکھوگوٹھ کے پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ بھی کی گئی، پریزائیڈنگ افسر کو چاہیے کہ وہ اپنی مدعیت میں ایف آئی آر درج کرائیں۔