پنجاب کی فضاؤں میں دھند کا راج برقرار، علامہ اقبال ائیرپورٹ پراندرون و بیرون ممالک آنے جانے والی 14 پروازیں منسوخ کردی گئیں جبکہ 20تاخیر کا شکار ہوئیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ایسا موسم 20 سال بعدآیا ہے، بارشیں نہ ہونا دھند کا سبب ہے۔
طبی ماہرین نے اس موسم کو سانس کی بیماریوں کےحوالےسےخطرناک قرار دے دیا جبکہ سے فصلیں بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
لاہور سمیت پنجاب کے کئی میدانی علاقےفروری کے دوسرے عشرے میں بھی مسلسل گہری دھند کی لپیٹ میں، دھندروزانہ سرِ شام اُترنا شروع ہو جاتی ہے اور ننھی بوندوں کی یہ گہری تہہ اگلے دن دوپہر تک برقرار رہتی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ فروری مارچ میں بارشیں ہوتی ہیں مگر اس بار بارشیں برسانے والاسسٹم نہیں بنا، دھند کا سلسلہ مارچ تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ دھند سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کیلئے خطرناک ہے، روزانہ سانس کی بیماریوں میں مبتلاسیکڑوں مریض اسپتال آ رہے ہیں۔ انہوں نےماسک پہننے اور غیر ضروری طور پرکھلےمقامات پرنہ جانےکی ہدایت کی ہے۔
زرعی ماہرین نےبھی دھند کو فصلوں کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے، یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہےکہ بارشیں نہ ہونے سے زیرِ زمین پانی کی سطح میں بھی کمی آئےگی۔