سینیٹ انتخابات میں کیا حکمت عملی اپنائی جائے، پی ٹی آئی کے وفد کی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماوں سے ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سینیٹ انتخابات میں اتحادیوں کی معاونت کے لیے پاکستان تحریک انصاف کا وفد ایم کیو ایم ایم پاکستان کے مرکز پہنچا جہاں کنوینر خالد مقبول صدیقی، عامر خان اور فیصل سبزواری سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اورایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان سینیٹ انتخابات کے حوالے سے مختلف آپشنزپرغور کیا گیا۔
اس موقع پروفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز پر ہماری اچھی خاطر تواضع کی گئی، حلیم کھلائی گئی، ہماری خاتون رکن فوزیہ ارشد کو حلیم بہت پسند ہے۔
سینیٹ انتخابات کے لیئے وفاقی حکومت نے سندھ میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکمتِ عملی طے کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے سلسلے میں پاکستان تحریکِ انصاف کا وفد ایم کیو ایم کے مرکز پہنچ گیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کی اعلیٰ قیادت نے اتحادیوں سے مذاکرات کے لیے فارمولا طے کر لیا، جسے عملی جامہ پہنانے کیلئے اسد عمر ایم کیو ایم سے مشاورت کرنے پہنچ گئے۔
پی ٹی آئی کے وفد میں عبدالحفیظ شیخ، اسد عمر، فردوس شمیم نقوی شامل تھے جن کا بہادر آباد مرکز پر ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، فیصل سبزواری، امین الحق اور دیگر رہنماؤں نے استقبال کیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ عادت ہوتی جا رہی ہے، ہر چند ماہ بعد یہاں آ جاتا ہوں، آج ملاقات پر مختلف اہداف اور ان کے حل کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آج دوستانہ ماحول میں بات ہوئی، مشترکہ اہداف کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے، آگے بھی بہتری آئے گی۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ وردی والے بھی اچھے لوگ ہوتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ سینیٹ کا الیکشن شفاف ہو، ہماری پارٹی کا منشور بھی انتخاب کا شفاف ہونا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرانے طرزِ عمل پر الیکشن ہوا تو ہو سکتا ہے پی ٹی آئی اور اتحادیوں کی نشستیں پہلے سے زیادہ ہو جائیں، سندھ حکومت کے طرزِ عمل میں سیاسی انتقام نظر آتا ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر کا یہ بھی کہنا ہے کہ آج اس حوالے سے میٹنگ بھی ہورہی ہے اور تحریکِ انصاف کراچی کی جو سفارشات ہوں گی ان پرعمل کریں گے۔