الیکشن کمیشن میں این اے 75 سے متعلق کیس میں چیف الیکشن کمشنرنے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن نتیجہ تک پہنچے گا،اگرالیکشن ٹھیک ہواتو نتیجہ جاری ہوگا،اگرٹھیک نہ ہوا توری پول کراسکتے ہیں۔الیکشن کمیشن نے کل تک پی ٹی آئی کو دستاویزات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن میں این اے 75 ڈسکہ ضمنی الیکشن سے متعلق کیس پی ٹی آئی امیدوارکے وکیل علی بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ انصاف ہوتا نظرآناچاہیے،پہلے کہاگیا3ہزار ووٹوں سے جیت رہے ہیں ، جیت رہے تھے تو دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کیوں کررہے ہیں؟علی بخاری نے کہاکہ نوشین افتخارکی درخواست کے ساتھ کوئی تصدیق شدہ دستاویز نہیں،تحریک انصاف نے ن لیگ کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔
وکیل علی بخاری نے کہاکہ بہترہوتا کہ انتخابی نتائج کو ٹریبونل میں چیلنج کیاجاتا،امید وارعلی اسجد ملہی نے کہا کہ میرے آبائی علاقے کے پولنگ اسٹیشنزپراعتراض کیا جارہا ہے،20میں سے 18 اسٹیشنزکے فارم 45 لیگی امیدوارکے پاس تھے، آراو نے خود کمیشن کو بتایا کہ وٹس ایپ پر نتائج آ چکے تھے۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ الیکشن کمیشن نتیجہ تک پہنچے گا،اگرالیکشن ٹھیک ہواتو نتیجہ جاری ہوگا،اگرٹھیک نہ ہوا توری پول کراسکتے ہیں،تحریک انصاف کے وکیل نے دستاویزات جمع کرانے کیلیے وقت مانگ لیا۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہاکہ آپ شواہد کب تک دے سکتے ہیں؟وکیل تحریک انصاف نے کہاکہ ایک ہفتے کا وقت دیں، تصدیق شدہ نتائج اور شواہد جمع کرانا چاہتے ہیں ۔ممبرپنجاب نے کہاکہ اب موسم خراب نہیں ہے ایک دن میں جواب دیں ،وکیل پی ٹی آئی نے کہاکہ ہم غیرمصدقہ نہیں مصدقہ ریکارڈ دیناچاہتے ہیں ۔
ممبرکے پی نے کہاکہ تاخیر سے آپ کا نقصان ہوگا،الیکشن کمیشن نے کل تک پی ٹی آئی سے ریکارڈ مانگ لیا،چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ کل تک تحریک انصاف دستاویزات جمع کرائے ،الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت25 فروری تک ملتوی کردی۔