پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان کا سردار یار محمد رند کی رہائش گاہ پر مشاورتی اجلاس ہوا جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان کا سردار یار محمد رند کی رہائش گاہ پر مشاورتی اجلاس ہوا جس میں صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع

کابینہ کا حصہ ہونے کے باوجود وزیر اعظم سے نہیں مل سکتا۔یار محمد رند

بلوچستان کے وزیر تعلیم اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی سردار یار محمد رند نے پارٹی سے شدید تحفظات کا اظہارکردیا ،ان کا کہناتھا کہ کابینہ کا حصہ ہونے کے باوجود وزیراعظم عمران خان ملاقات کیلیے پانچ منٹ تک بھی نہیں دیتے ہیں ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کون ہوتاہے فیصلے کرنے والا اور اس کی حیثیت کیاہے ، صادق سنجرانی کا پی ٹی آئی کے ساتھ کیا تعلق ہے۔

پاکستان تحریک انصاف بلوچستان اور بلوچستان عوامی پارٹی کے تحفظات شدید ہو گئے ، سردار یار محمد رند نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا پارلیمانی لیڈر ہوں لیکن کسی مشاورت میں شامل نہیں کیا جاتاہے ، کابینہ کا حصہ ہونے کے باوجود وزیراعظم عمران خان ملاقات کیلئے پانچ منٹ تک بھی نہیں دیتے ہیں ۔

ان کا کہناتھا کہ سینیٹ الیکشن میں بلوچستان کے ساتھ ظلم ہو رہاہے ، پالیمانی بورڈ میں صوبے کی نمائندگی ہی نہیں ہے ، میڈیا میں ستر کروڑ کی باتیں ہو رہی ہیں بتایا جائے کہ یہ پیسے کس نے کس سے لیے ہیں ۔ یار محمد رند نے سوال اٹھایا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کون ہوتاہے فیصلے کرنے والا اور اس کی حیثیت کیاہے ، صادق سنجرانی کا پی ٹی آئی کے ساتھ کیا تعلق ہے ، صادق سنجرانی کے کردار کو بلوچستان میں سخت ناپسندیدگی سے دیکھا جارہاہے ۔

ان کا کہناتھا کہ میرے تحریک انصاف کے ساتھ شدید تحفظات ہیں ، کئی سال ہو گئے ہیں اور عمران خان سے ملاقات تک بھی نہیں ہوئے ، نا معاملات پر اعتماد میں لیا جاتاہے اور نہ ہی مشاورت کی جاتی ہے ، جام کمال کے سامنے ہماری کوئی حیثیت نہیں ہے ، عمران خان کے اپنے بندے عبدالقادر کو سر پر بٹھا رکھاہے ، سینیٹ الیکشن کے اثرات پورے ملک پر پڑیں گے ، اگے کیا ہونے والا ہے اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا ۔