اسلام آباد: جسٹس قاضی فائز عیسی نظر ثانی کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے دس رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا جس میں اختلافی نوٹ لکھنے والے ججز بھی شامل ہیں۔
جسٹس عمر عطا بندیال دس رکنی بینچ کی سربراہی کریں گے اور یکم مارچ کو جسٹس قاضی فائز عیسی نظر ثانی کیس کی سماعت ہوگی۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس مقبول باقر بینچ کا حصہ ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کو جسٹس فیصل عرب کی ریٹائرمنٹ کے باعث بینچ میں شامل کر لیا گیا۔
سپریم کورٹ کے دس رکنی بینچ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو خارج کر دیا تھا اور ان میں سے سات ججز نے جسٹس قاضی فائز عیسی کی اہلیہ کے ٹیکس سے متعلق معاملہ ایف بی آر کو بھیج دیا تھا جبکہ تین ججز نے معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کے خلاف اختلافی نوٹ لکھا تھا۔
عدالتی فیصلے کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسی نے نظرثانی کی اپیلیں دائر کیں جن کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ کا چھ رکنی بنچ بنایا گیا اور اختلافی نوٹ لکھنے والے تین ججز کو حصہ نہیں بنایا گیا۔
جسٹس فائز عیسی سمیت دیگر درخواست گزاروں نے چھ رکنی بنچ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ نظرثانی درخواستوں پر فیصلہ کرنے والا دس رکنی فل کورٹ ہی سماعت کرسکتا ہے۔ اس پر عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ بنچ تشکیل دینے کا اختیار چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس ہے، چیف جسٹس چاہیں تو نظرثانی درخواستوں پر لارجر بنچ بھی بنا سکتے ہیں۔