لیاقت جتوئی نے پی ٹی آئی امیدوار پر 35 روپے رشوت لینے کا الزام عائد کیاتھا، سیف اللہ ابڑو نے انہیں 2 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھی بھجوا رکھا ہے
لیاقت جتوئی نے پی ٹی آئی امیدوار پر 35 روپے رشوت لینے کا الزام عائد کیاتھا، سیف اللہ ابڑو نے انہیں 2 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھی بھجوا رکھا ہے

لیاقت جتوئی سے اب عدالت میں ملاقات ہوگی، سیف اللہ ابڑو کا اعلان

سینیٹ کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے سندھ سے امیدوار سیف اللہ ابڑو نے پارٹی رہنما لیاقت جتوئی کی جانب سے پیسوں کے عوض ٹکٹ حاصل کرنے کے الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
ایک بیان میں سیف اللہ ابڑو نے لیاقت جتوئی کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لیاقت جتوئی نے جو الزامات لگائے وہ بے بنیاد ہیں۔
انہوں نےکہا کہ کتنے دنوں سے آپ لوگ میرے خلاف لابنگ کر رہے ہیں۔ لیاقت جتوئی کو آج ہتک عزت کا نوٹس بھیجوں گا۔ لیاقت جتوئی سے اب عدالت میں ملاقات ہوگی۔
سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مجھے ٹکٹ دیا تھا اور ان کے اعتماد پر شکر گزار ہوں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے تھے۔
اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما لیاقت جتوئی نے الزام لگایا تھا کہ حال ہی میں پارٹی میں شامل ہونے والے سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا۔
دادو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ کا اجلاس خفیہ رکھا گیا جس میں من پسند افراد کو شامل کیا گیا۔ 4 لوگوں نے بیٹھ کر اپنے من پسند افراد کو سینیٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے کہا کہ سیف اللہ ابڑو کو پارٹی میں آئے ہوئے 6 روز ہوئے ہیں۔ سیف اللہ ابڑو کو کس بنیاد پر سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پرانے ورکرز انتظار کرتے رہے اور چھ روز قبل پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ دے دیا گیا۔