وزیراعظم عمران خان کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے استقبال کیا، آئی ایس پی آر
وزیراعظم عمران خان کا کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ پہنچنے پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے استقبال کیا، آئی ایس پی آر

سرمایہ کاری سے غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اور امریکہ میں بڑھتی ہوئی خلیج کم کرنے کیلئے بھی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے اپنی تقریر میں سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ہے ۔

تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ 25 سال پہلے سیاست میں قدم رکھا اور جدوجہد کا آغاز کیا، میرے سیاست میں آنے کا مقصد غربت کا خاتمہ تھا ، سیاست میں آنے سے پہلے میں نے کینسر ہسپتال بنایا، اسے بنانے کی وجہ یہ تھی کہ غریب لوگ علاج مہنگا ہونے کے باعث علاج نہیں کروا سکتے تھے ۔

ان کا کہناتھا کہ سرمایہ کاری کے باعث غربت میں کمی لائی جا سکتی ہے ،چین نے ٹیکنالوجی کے ذریعے مڈل مین کے کردارکو ختم کیا اور مہنگائی کی بڑی وجہ بھی مڈل مین ہی ہیں ، غربت کے خاتمے میں چین بہترین مثال ہے ۔

عمران خان کا کہناتھا کہ آج میں یہ کہوں گا کہ سری لنکن میری صدر کے ساتھ مختلف امور پر بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے ، پاکستان کا مسئلہ اس وقت خوراک کا ہے اور ہم کوشش کر رہے ہی کہ خوراک کی قیمتوں کو نیچے لایا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جب اقتدار میں آیا تو مودی سے رابطہ کرکے بتایا کہ آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ہم کشیدگی کو ختم کریں اور مذاکرات سے اختلافات کو دورکریں ، ہم بر صغیر میں لوگوں کی غربت صرف اس چیز سے ختم کر سکتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیا ن تجارت کو بڑھایا جائے، بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقا ت بڑھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ۔

ان کا کہناتھا کہ خطے کا سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے جو کہ مذاکرات سے حل ہو سکتا ہے ، بر صغیر کے تمام تنازعات کو مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں،عمران خان کا کہناتھا کہ پاکستان اور سری لنکادہشت گردی سے متاثر ہیں ، دہشتگردی کے باعث پاکستان اور سری لنکا کی سیاحت بھی متاثر ہوئی، پاکستان اور سری لنکا سیاحت کے شعبے میں تعاون کر سکتے ہیں، سیاحت کے شعبے میں سری لنکا کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہتے ہیں ۔خطے کا سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے جو مذاکرات کے ذریعے حل ہو سکتا ہے ، جنگ یا تنازعات کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ۔