تحریک انصاف کے مرکزی رہنما لیاقت جتوئی کو پارٹی قیادت پر سنگین الزامات عائد کرنے پر قائمہ کمیٹی برائے نظم و احتساب نے اظہاروجوہ کا نوٹس جاری کردیا ۔دوسری جانب لیاقت جتوئی کا کہناہے کہ بیشک کورٹ کا نوٹس بھیجیں میں بتاﺅں گا کہ سینیٹ کا ٹکٹ کیسے دیا گیاہے۔
تفصیلات کے مطابق لیاقت جتوئی سے اظہاروجوہ کے نوٹس میں متنازع بیان پر وضاحت طلب کی گئی ہے ،نوٹس میں کہا گیاہے کہ لیاقت جتوئی نے پارٹی قیادت کے خلاف گفتگو اور سنگین الزام تراشی کی ، ان کا طرز عمل پارٹی پالیسی اور آئین کی سریح خلاف ورزی ہے ، مغربی سندھ ریجن کی قائمہ کمیٹی سات روز معاملے پر کارروائی کرے گی ۔
لیاقت جتوئی نے الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف کی جانب سے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ پینتیس کروڑ روپے میں بیچا گیاہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سیف اللہ ابڑ و سینیٹ انتخابات کی دوڑ سے باہر ہو چکے ہیں کیونکہ الیکشن ٹریبونل کی جانب سے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے تھے ۔
سیف اللہ ابڑونے الزام عائد کرنے لیاقت جتوئی کو قانونی نوٹس بھیجوانے ک اعلان کر رکھاہے جس پر اب لیاقت جتوئی نے جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ بیشک کورٹ کا نوٹس بھیجیں میں بتاﺅں گا کہ سینیٹ کا ٹکٹ کیسے دیا گیاہے ، اس معاملے میں اکیلا نہیں ہوں میرے ساتھ پوری ٹیم ہے ، میری ٹیم میں وہ لوگ ہیں جو الیکٹیبل ہیں ۔
ان کا کہناتھا کہ سیف اللہ ابڑو کو نہیں جانتا انہوں نے کب سیاست میں قد م رکھا ۔ان کا کہناتھا کہ مجھے 2018 کے انتخابات میں سازش سے ہرایا گیا ۔