وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشکل وقت سے نکلنے کے لیے ہٹ کر فیصلے کرنے پڑتے ہیں، دس اندھیرے برسوں میں ملک پر قرضے بڑھے، اب ہر سال ہم پر قرضوں کی قسطیں بڑھتی جارہی ہیں، ہماری امپورٹ اور ایکسپورٹ میں خسارہ ہو چکا تھا، روپیہ نیچے آیا تو منہگائی بڑھی، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ آمدنی بڑھائے گا۔
لاہور میں والٹن پر سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ منصوبے کے پہلے فیز میں تیرہ سو ارب روپے جنریٹ ہوں گے جبکہ وفاق کو ڈھائی سو ارب کا ریونیو ملے گا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت سے نکلنے کیلئے ملک کو آؤٹ آف دی باکس سوچنا پڑتا ہے، آؤٹ آف دی باکس کا مقصد پرانی سوچ سے باہر نکلنا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ آج ہم نے قطر کے ساتھ ایک پراجیکٹ پر دستخط کیے، ہم گزشتہ ایک سال سے قطر سے معاہدے کی کوشش کر رہے تھے اور آخر کار آج قطر سے ایل این جی کا نیا معاہدہ ہوا ہے۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر سال ایل این جی منصوبے کے تحت تین سو ملین ڈالرز کی بچت ہوگی جبکہ بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ پاکستان میں ویلتھ جنریٹ کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سب سے پہلے آمدنی بڑھانی ہے اور خرچے کم کرنے ہیں، آج اس معاہدے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ایئر پورٹ ڈی نوٹیفائی ہوگا تو یہ اکنامک حب بن سکتا ہے، لاہور پھیلتا جارہا ہے اسے روکنے کے لیے ورٹیکل اوپر جانا پڑے گا جبکہ ہمارا زیر زمین پانی بھی آلودہ ہورہا ہے، یہاں پانی کا بڑا مسئلہ ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ راوی سٹی اور والٹن ایئرپورٹ منصوبہ پاکستان کے لیے ویلتھ جنریٹ کرے گا، 6 ہزار ارب روپیہ یہاں سے جنریٹ ہوگا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ایئر پورٹ اور فلائنگ کلب شہر کے اندر نہیں ہوتا لہٰذا والٹن ایئرپورٹ کے لیے الگ جگہ دے دی ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ کہا جارہا ہے یہاں درخت کٹ رہے ہیں، کسی نے آج تک پاکستان میں درخت لگانے کا نہیں سوچا تھا، پاکستان میں بڑے بڑے جنگل ختم ہوگئے۔
عمران خان نے کہا کہ جنگلوں کی زمینوں پر قبضے ہوگئے، پہلی دفعہ درخت لگانے کا ہم نے سوچا، کے پی کے میں درخت لگائے۔
اُنہوں نے کہا کہ درخت اُگانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی لا رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا انوائرمنٹلسٹ خود کو سمجھتا ہوں کیونکہ ہم نے سب سے پہلے ملک میں شجرکاری مہم کا سوچا جبکہ 5 چھ ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں رہا ہے۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں ہمارا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانی ہیں، نئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں اوورسیز پاکستانی سرمایہ کاری کرتے ہیں۔
اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ راوی اربن پراجیکٹ اور اس منصوبے میں اوورسیز کا بڑا انٹرسٹ ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پہلی بارملکی تاریخ میں کوشش ہورہی ہے تنخواہ دار کےلیے گھر بنائے جائیں، پوری کوشش کررہے ہیں بینک چھوٹے ملازمین کو قرض دیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی کی تاریخ میں پہلی بار مزدور طبقہ کے لیے گھر بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔