حکومت پنجاب کی جانب سے پابندی کے باوجود راولپنڈی میں بسنت منائی جا رہی ہے اور ایک نوجوان نے پتنگ کی مدد سے پولیس کا جدید ٹیکنالوجی سے لیس ڈرون گرا دیا۔
شہر کے مختلف حصوں میں بھر پور پتنگ بازی اور شدید ہوائی فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ہوائی فائرنگ اور ڈور پھرنے سے 15 گھنٹوں میں 7 افراد اسپتال پہنچ چکے ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے ڈرون کا استعمال کیا تھا لیکن ایک شہری نے پتنگ کی ڈور سے ڈرون کو ہی گرا دیا۔
دوسری جانب ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ پتنگ سے ڈرون گرانے کی خبر میں صداقت نہیں ہے، پولیس پتنگ بازی روکنے کے لیے بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے۔
راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ 43 مقدمات درج کر کے 49 افراد گرفتار کیے اور سیکڑوں پتنگیں اور ڈور برآمد کر لی ہیں جب کہ پتنگ بازوں کی سرچنگ کے لیے ڈرون و دیگر کیمرے بھی استعمال کر رہے ہیں۔
ادھر اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کی روک تھام کے لیے وفاقی دارالحکومت میں 2500 کے قریب پولیس افسران ڈیوٹی سرانجام دیں گے، 280 چھتوں پر بھی پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔