فیس بک نے رواں سال کے آخر میں اسمارٹ گلاسز لانچ کرنے کا اعلان کر دیا
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فیشل ریکگنیشن سے لیس اسمارٹ گلاسز ڈیٹا بیس میں موجود معلومات کی بنیاد پر آپ سامنے والے شخص کو پہچان سکیں گے اور اس کی دیگر معلومات تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔ گلاسز میں بیلٹ ان کیمرہ بھی ہو سکتا ہے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے لوگوں کو اختیار مل جائے گا کہ وہ دوسروں کی ذاتی معلومات حاصل کر کے انہیں تنگ کرسکیں تاہم کمپنی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سیکیورٹی ایشو سے متعلق قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے۔
واضح رہے کہ فیس بک 2017 سے رے بین کے ساتھ اس پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ گوگل نے بھی اپنے اسمارٹ گلاسز کے لیے اسی کمپنی سے اشتراک کیا تھا تاکہ فیشن کے لحاظ سے اچھے فریم تیار ہوسکیں گے مگر ناکامی کا سامنا ہوا۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک کے اگیومینٹڈ رئیلٹی ٹیکنالوجی سے لیس اسمارٹ گلاسز کا کوڈ نیم اورین رکھا گیا ہے جس کو پہننے پر صارفین کی آنکھوں کے سامنے ایک گرافک ڈسپلے آجائے گا جبکہ صارف کالز کرسکے گا، اپنی پوزیشن کو لائیو اسٹریم اور فیس بک پاور اے آئی سے بہت کچھ کرسکے گا۔
اپریل 2017 میں فیس بک کی کمپنی اوکیولس ریسرچ کے چیف سائنسدان مائیکل ابریش نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ 5 سال کے اندر اے آر ٹیکنالوجی پر مبنی گلاسز اسمارٹ فون کی جگہ لے لیں گے اور روزمرہ کی کمپیوٹنگ ڈیوائس بن جائیں گے۔