وفاق کی روٹیشن پالیسی کے تحت سندھ پولیس کے 6 ڈی آئی جیز کے تبادلوں پر نیا تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے تبادلہ کیے گئے 6 سینئر پولیس افسران کو چارج نہ چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اس معاملے میں وفاق سے بات کریں گے، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علیٰ شاہ آج اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو اس حوالے سے خط بھی لکھیں گے۔
سندھ میں تعینات مخصوص پولیس افسران کے تبادلوں کے احکامات سندھ حکومت کی مرضی کے بغیر کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق سندھ پولیس کے 21 ڈی آئی جیز 10 سال سے زائد عرصہ سے سندھ میں تعینات ہیں، ان میں سے بیشتر کو 20 سال سے بھی زائد عرصہ ہوگیا ہے، اصولی طور پر فہرست میں پہلے نمبر کے 7 افسروں کا تبادلہ کیا جانا تھا مگر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مبینہ ایماء پر 6 مخصوص پولیس افسران کو چن کر احکام جاری کیے۔
دو دہائی سے سندھ میں اہم عہدوں پر موجود با اثر افسران کا تبادلہ نہیں کیا گیا تھا۔
تازہ ترین صورتحال کے مطابق تبادلہ کیے گئے ڈی آئی جی کراچی اقبال دارا، ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر احمد شیخ، ڈی آئی جی منیر احمد شیخ جونیئر، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ عرفان بلوچ، سی آئی ڈی قمر زمان اور ڈی آئی جی فدا حسین مستوئی نے سندھ حکومت کی ہدایت پر تاحال چارج نہیں چھوڑا ہے۔