اسلام آباد: سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت میں جسٹس قاضی فائز نے خود دلائل دیے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظر ثانی کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی لارجر بینچ نے کی۔
وکیل منیر اے ملک کی علالت کے باعث جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دلائل دیے اور کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ کوئی اور ساتھی کیس کے خاتمے تک بینچ سے ریٹائر ہو جائے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے دلائل میں میں کہا کہ ریفرنس پبلک ہونے کے بعد میری اہلیہ اور میری تضحیک کی گئی، ہم 2019 سے مشکل میں مبتلا ہیں، یہ جج، سپریم جوڈیشل کونسل اور حکومت تینوں کے کنڈکٹ کی شفافیت کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری درخواستوں کا تعلق سپریم جوڈیشل کونسل سے ہے، ملک کے سربراہ نے ریفرنس چیف جسٹس پاکستان کو بھجوایا، ریفرنس ملک کے اعلیٰ عہدیداران کے درمیان تھا تو پبلک کیسے ہوا؟ حکومت نے اب تک ریفرنس پبلک ہونے پر کوئی وضاحت نہیں دی۔