سینیٹ انتخابات کے لیے ووٹنگ کے دوران سندھ اسمبلی میں 7 حکومتی اراکین معذوری کے باعث ووٹ خود کاسٹ نہیں کرسکے۔
صوبائی الیکشن کمیشن کے مطابق پروین قائمخانی ویل چیئر پر سندھ اسمبلی پہنچی اور کہا کہ وہ خود ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتی ہیں۔ پروین قائمخانی کا ووٹ ارباب لطف اللہ نے کاسٹ کیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق علی نواز مہر کا ووٹ شبیر بجارانی نے کاسٹ کیا۔ مراد علی شاہ سینئر نے کہا کہ ان کی نظر کمزور ہے، ان کا ووٹ گنور اسران نے کاسٹ کیا۔ صوبائی وزیر ہری رام کشوری نے بھی کہا پڑھ نہیں سکتے۔
سندھ اسمبلی میں پولنگ کے دوران شور شرابا اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان پر جیب میں موبائل فون رکھنے کا الزام لگایا جس کے سبب پولنگ روکنی پڑی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ممبران اکٹھے ایوان میں پہنچے اور ووٹ کاسٹ کیا۔ ایم کیو ایم رہنما امین الحق نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پارٹی میں شمولیت اور ٹکٹ لیتے وقت ضمیر جاگنا چاہیے۔