تحریک انصاف کے ساتھ 2018 میں کی گئی مفاہمت کی یاداشت دہرائی گئی، شہری سندھ کے حقوق پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا، رہنما متحدہ قومی موومنٹ
تحریک انصاف کے ساتھ 2018 میں کی گئی مفاہمت کی یاداشت دہرائی گئی، شہری سندھ کے حقوق پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا، رہنما متحدہ قومی موومنٹ

اعتماد کا ووٹ‘ وزیر اعظم سے ایم کیو ایم کے سیل دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے

متحدہ قومی مومنٹ کے نومنتخب سینیٹر فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اراکین بروز ہفتہ کو وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ دیںگے۔
ایم کیو ایم رہنمافیصل سبزواری نے کہا کہ وزیراعظم عمران کو اعتماد کا ووٹ دینے کے عوض کوئی ڈیل نہیں کی۔ البتہ تحریک انصاف کے ساتھ سن 2018 میں کی گئی مفاہمت کی یاداشت دہرائی گئی ہے جبکہ شہری سندھ کے حقوق پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت سست روی کے ساتھ عمل درآمد کررہی ہے، ہماری اور شہری سندھ کے لوگوں کی توقع تھی کہ وہ جلد معملات کو حل کریں گے۔ ایم کیو ایم کے اراکین ایوان میں اعتماد کے ووٹ کی قراردار میں وزیراعظم کے حمایت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم نے ڈپٹی سینٹ چیئرمین کی سیٹ کا کوئی مطالبہ نہیں کیا گیا البتہ غیر اعلانیہ طور پر سِیل سیاسی دفاتر کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رہنماء نصرت سحر عباسی کا کہنا ہے کہ سینٹ الیکشن میں حیرت ہے کہ ہمارے 7 ووٹ کیسے خراب ہوئے، ہمارے اراکین حکمراں جماعت سے ناراض ہیں۔
نصرت سحر عباسی نے انکشاف کیا کہ سینٹ الیکشن سے دو روز قبل تک تمام اراکین کو ووٹ ڈالنے کی پریکٹس کرائی گئی کہ کس طرح ووٹ دینا ہے اور کیا طریقہ کار ہوگا، اس کے باوجود اگر ووٹ خراب کیے گئے تو یہ ناقابل برداشت ہے۔ جی ڈی اے کے اراکین نے اپنے 14 ووٹ حکمراں جماعت کو دیے۔